ترميم
حمزہ بن حبیب صحابی رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کہتے ہیں: میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نماز کے بارے میں سوال کیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس کے خواص، فوائد اور اسرار کے بارے میں اس طرح فرمایا:
” نماز دین کے قوانین میں سے ایک قانون ہے۔ پروردگار کی رضا و خوشنودی نماز میں ہے۔ نماز انبیاء علیہم السلام کا راستہ ہے۔ نمازی، محبوب ملائکہ ہے۔ نماز ہدایت، ایمان اور نور ہے۔ نماز روزی میں برکت، بدن کی راحت، شیطان کی ناپسندی اور کفار کے مقابلہ میں اسلحہ ہے۔ نماز دعا کی اجابت اور اعمال کی قبولیت کا ذریعہ ہے۔ نماز نمازی اور ملک الموت کے درمیان شفیع ہے۔ نماز قبر میں انسان کی مونس، اس کا بستر اور منکر و نکیر کا جواب ہے۔ نماز قیامت کے دن نمازی کے سرکا تاج، چہرے کا نور، بدن کا لباس اور آتشِ جہنم کے مقابلہ میں سپر ہے۔ نماز پل صراط کا پروانہ، جنت کی کنجی، حوروں کا مہر اور جنت کی قیمت ہے۔ نماز کے ذریعہ بندہ بلند درجہ اوراعلی مقام تک پہنچتا ہے اس لیے کہ نماز تسبیح و تہلیل، تمجید و تکبیر، تمجید و تقدیس اور قول و دعا ہے