آج جہاں کلو اسٹیڈیم ہے وہاں ببول کی گھنی جھاڑیاں تھی 2009 میں جب مفتی صاحب چن کر آۓ تب شہر کے بیشتر کھیل کے گراونڈ بند ہوچکے تھے تب نوجوانوں کیلۓ عزیز کلو اسٹیڈیم بنانے کا کام شروع کئے اس وقت فنڈ کی حصولی کو لیکر سیاست کارفرمارہی باوجود اس کہ دو کروڑ فنڈ حاصل کیا گیا اور شہر کے نوجوانوں کو ایک بہترین گراونڈ فراہم کرایا جس سے آج بھی نوجوان فیض حاصل کررہے ہیں جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ مفتی صاحب نے اسپورٹس کے لیے کیا کیا انکو خود پتہ ہے کہ عزیز کلو اسٹیڈیم کی بنیاد ہی مفتی صاحب کی مرہون منت ہے ۔ ماضی میں بند کشتی کے اسٹیڈیم کو شروع کرنے کے لیے اپنے ذاتی فنڈ سے تزئین کاری بھی مفتی صاحب کی ہی دین ہے
اسپورٹس کے نام پر اس ٹرم میں انصاریہ والی بال گراونڈ کیلئے ایم ایل اے فنڈ دیا گیا اسی طرح آزاد والی بال گراونڈ کا کام جاری و ساری ہے اور ہمیں امید ہے
ان شاء اللہ آگے بھی کلو اسٹیڈیم میں نوجوانوں کیلۓ بہت سارے کام ہونگے۔