(پریس ریلیز) ایس ڈی پی آئی مالیگاؤں بیان بازی اور دکھاوے سے ہٹ کر سیاست کر رہی ہے اسی کا کچھ عملی نمونہ آج قلعہ جھوپڑ پٹی کی رہائش پذیر عوام نے دیکھا. قلعہ جھوپڑ پٹی کے تعلق سے مالیگاؤں کے ضلعی صدر راحیل حنیف (حنیا) نے ایس ڈی پی آئی کی اسٹیٹ کمیٹی میٹنگ میں بات کی اور قانونی لڑائی لڑنے کے لیے ایس ڈی پی آئی کے وکلاء سے مشورہ طلب کیا.ایس ڈی پی آئی سنجیدگی کے ساتھ قلعہ جھوپڑ پٹی کے معاملات کو حل کرنا چاہتی ہے اسی لیے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر جناب سید کلیم صاحب اسٹیٹ کمیٹی ممبران کے ساتھ شہر مالیگاؤں کے قلعہ اور اطراف کی بستی کا دورہ کیا وہاں کے رہائش پذیر لوگوں سے بات کی اور امید دلائی کہ ایس ڈی پی آئی ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی. قلعے کے تعلق سے مکمل معلومات نکالی جا رہی ہے اور کاغذی کاروائی بھی جاری ہے قلعہ جھونپڑپٹی کی عوام کو ان کا حق ملے ایس ڈی پی آئی کی یہی کوشش ہوگی.. یہاں ایک اور بات قابلِ ذکر ہیکہ مہاراشٹر میں کل 244 آثار قدیمہ کی عمارتیں موجود ہیں جس میں مسجد , مندر اور قلعے شامل ہیں. ان عمارتوں میں شہر مالیگاؤں کا تاریخی قلعہ 164 نمبر پر آتا ہے. آرکیا لو جیکل سروے آف انڈیا( ASI) کی ویب سائٹ پر دیکھیں اور ریگولیشن آف کنسٹرکشن ایکٹیوٹی ایکٹ (20A) کے مطابق جتنی بھی آثار قدیمہ کی عمارتیں ہیں ان کے اندر کسی بھی طرح کی تعمیری ردو بدل کرنا نہایت ضروری ہو تب بھی اس کی اجازت ASI کے ڈائیریکٹر سے لینا ضروری ہوتا ہے. کیا مالیگاؤں شہر کے قلعے میں پرائیوٹ سنستھا کے ذریعے جو اسکول چل رہا ہے اس نے اجازت لی ہے؟
قلعے کےاندر جو (ایے ایس آئی) کی جگہ ہے کارپوریشن کا کوئی اختیار نہیں ہے کمشنر کسی بھی طرح کی این او سی جس کا تعلق قلعے سے ہو نہیں دے سکتا ضرورت پڑنے پر کارپوریشن کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی..