حیدرآباد۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین صدر اسدالدین اویسی نے الزام لگایا ہے کہ یونیفارم سیول کوڈ (یو سی سی) کو اجاگر کرتے ہوئے بی جے پی غربت‘ بے روزگاری چین کی دراندازی سے توجہہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔
حیدرآباد ایم پی نے بی جے پی پر یوسی سی کو زیر بحث لاکر ملک کے فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کا الزام لگایاہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یوسی سی کو ایک سیاسی مشق قراردیا جس کا مقصد غیر ضروری کے ماحول کو تشکیل دینا تاکہ حقیقی مسائل سے توجہہ ہٹائی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ ”کلاک ورک کی طرح بی جے پی یوسی سی کو اجاگر کررہی ہے۔
مقصد ماحول کوخراب کرنا اور سیاسی فائدہ اٹھانا ہے“۔اویسی نے کہاکہن موجودہ لاء کمیشن کی جانب سے یوسی سی پر ردعمل کی مانگ کوئی حیرت کی بات نہیں ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ 22ویں لاء کمیشن نے کوئی تجویز پیش نہیں کی ہے‘ صرف 21ویں لاء کمیشن کے کام کا حوالہ دیاہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ ٹھیک پانچ سال بعد پھر سے لاء کمیشن نے اس مشق کا آغاز کیاہے‘ گھڑی کے کام کی طرح‘ عام انتخابات سے پانچ یا چھ ماہ قبل بی جے پی مسلئے کو اٹھاتی ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”مقصد ماحول کوخراب اوپولرائز کرنا اور 2024کے مجوزہ انتخابات کے لئے سیاسی فائدے حاصل کرنا ہے“۔
اویسی نے کہاکہ اے ائی ایم ائی ایم نے لاء کمیشن کو اپناردعمل سابق سپریم کورٹ جج گوپال گوڈا کے یوسی سی پر رائے کے ساتھ اپنا ردعمل بھیج دیاہے۔ اویسی کا ماننا ہے کہ یوسی سی متنوع رسم وروراج کو ختم کردیگا۔ انہو ں نے کہاکہ ملک کے مختلف حصوں میں قبائیلی پہلے ہی یوسی سی کی مخالفت کررہے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو چیالنج کیاکہ وہ تلنگانہ کے عادل آباد ائیں اور گونڈا کمیونٹی میں یوسی سی کا نفاذ کرکے دیکھائیں۔ انہوں نے گوا کے چیف منسٹر سے بھی وہاں سے یونیفارم سیول قوانین ہٹاکر دیکھانی کی ہمت کرنے کا چیالنج کیا۔
انہوں نے بی جے پی کو چیالنج کیاکہ وہ یوسی سی کی مشق کے باہر میں شمال مشرقی ریاستوں میں قبائیلیوں کو جانکاری فراہم کریں۔ اویسی نے یو سی سی پر کیرالا گورنر عارف محمد خان کے ریمارکس کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔