*از ✍🏻 قلم :-- شیخ انی
مالیگاوں شہر ٢٠٠١ کا فرقہ وارانہ فساد مسلمانوں کا جانی مالی نقصان
فرقہ وارانہ فساد تو تھم گیا لیکن تب سے لیکر آج تک فرقہ پرست طاقتوں نے شہر مالیگاٶں کے ٨٠ فیصد آبادی رکھنے والے مسلمانوں انتقام لینے کا طریقہ کار تبدیل کردیا ہے ۔۔۔
جو افراد ٢٠٠١ فساد میں مسلمانوں کے قتل فساد بھڑکانے میں پیش پیش رہے ایسے افراد کے ساتھ مل کر ہمارے شہر کے لیڈران نے شہری سیاست میں گٹھ جوڑ کرتے ہوٸے ان فرقہ پرستوں کو طاقت پہنچانے کا کام کیا ۔۔۔
لیکن فرقہ پرست طاقتوں نے انتقام لینے کا طریقہ کار تبدیل کردیا اور نیچے سے اوپر ریاستی حکومت تک نے مالیگاوں شہر کے مسلمانوں سے انتقام لینے میں فرقہ پرست طاقتوں کی بھرپور مدد کی
اور یہ فرقہ پرست طاقتوں کا انتقام ہی رہا کے ٢٠٠٦ اور ٢٠٠٨ میں مالیگاوں بڑا قبرستان اور بھکو چوک میں بم دھماکے ہوٸے جس میں کٸی ہندوں فرقہ پرست گرفتار ہوٸے لیکن وہ مقامی فرقہ پرست بچ کر نکلنے میں کامیاب رہے جنھوں نے باہر کے افراد کو مالیگاوں شہر میں مدد کی تھی ۔۔۔۔۔
اور فرقہ پرستی کا چہرہ تبدیل ہوگیا
مالیگاٶں شہر کے مسلم لیڈران کو کارپوریشن میں لوٹ کھسوٹ کے مواقع فراہم کٸے گٸے اور مسلم لیڈران کو فرقہ پرست طاقتوں اور فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والے سرکاری افسران نے کٹ پتلی کی طرح نچانا شروع کیا
آج جنتادل سیکولر کو چھوڑ کر اقتدار پر قابض تمام پارٹيوں کے لیڈران کی ہمت نہیں ہے کہ فرقہ پرست لیڈران کے خلاف اپنی زبان کھول سکیں ۔۔۔۔۔
کیوں کے شہر کی بربادی میں سب کے سب شامل ہے کارپوریشن بجٹ کا ٢٥ پچیس پرسنٹ بھی مسلم علاقوں پر خرچ نہیں ہوتا سب لوٹ مار کی نظر ہوجاتا ہے ۔۔
مالیگاوں شہر میں ہورہی فرقہ پرستی کا چہرہ تبدیل ہوچکا ہے مالیگاوں شہر کی ٨٠ فیضد آبادی رکھنے والے مسلمان کھلے طور پر فرقہ پرستوں کی زد پر ہیں
١٢ نومبر سانحہ اس کی ایک مثال ہے جس میں ریاستی حکومت بھی بے گناہ مسلمانوں کو پھنسانے میں ملوث رہی
اس کے بعد دو برسوں سے گڑھ یاترہ کے وقت فرقہ پرست طاقتیں شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوششيں کررہی ہے لیکن ان پر کسی قسم کی کارواٸی نہیں کی جاتی ۔۔
ابھی MSG کالج معاملے میں بھی اصل فرقہ پرستوں کے خلاف پولیس کی کاواٸی کا نا ہونا اور مسلمان کے خلاف ایک منتری کے دباو میں کیس درج کرنا ۔۔
اس کے علاوہ ہندو جن آکروش مورچے کے نام پر مسلمانوں کے خلاف ریلی نکال کر مسلمانوں کے خلاف طرح طرح کے الزامات لگا کر شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوششيں کرنا ان سارے سوالات کو لیکر دستور بچاٶ کمیٹی کے زیر اہتمام اشوک استھمپ شہیدوں کی یادگار کے پاس گیارہ جولاٸی چرخہ آندولن کے ذریعے فرقہ پرستی کا چہرہ بے نقاب کرنا یہ وقت کی اہم ضرورت ہے دوپہر دو بجے فرقہ پرستوں کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کیلٸے وقت پر حاضر رہیں ۔۔۔۔