ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے باہمی تجارت میں مقامی کرنسی کے استعمال کی حوصلہ افزائی اور دونوں ملکوں سے سفر کرنے والے اپنے شہریوں کی سہولت کے واسطے دونوں ممالک کے قومی ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو جوڑنے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ہفتہ کے روز اہم معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس میں دونوں فریقوں نے اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے بعد، دونوں فریقوں نے تین معاہدوں پر دستخط کیے جن میں دونوں ممالک کے درمیان مقامی کرنسی (درہم اور روپیہ) میں باہمی کاروبار بھی شامل ہے۔ دوسرا معاہدہ پر بھی ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینکوں کے گورنروں نے ادائیگی اور پیغام رسانی کے نظام کو باہم مربوط کرنے کے لیے دستخط کیے ہیں۔
ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تیسرا معاہدہ تعلیم کے شعبے میں ہوا۔ اس کے تحت انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (IIT) دہلی متحدہ عرب امارات کے ابوظہبی میں ایک کیمپس قائم کرے گا۔
ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت میں دونوں لیڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دوطرفہ تجارت میں ادائیگیوں کے لیے دونوں ممالک کی مقامی کرنسی سے ادائیگی کے نظام کی ترقی باہمی اعتماد کا مظہر ہے۔ اس کے علاوہ، اس سے دونوں ممالک کی معیشتوں کی مضبوطی ظاہر ہوتی ہے اور متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان اقتصادی مشغولیت کو بڑھاتا ہے۔ دونوں لیڈروں نے متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان ادائیگی کے نظام کو آسان بنانے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی تاکہ ان کے فوری ادائیگی کے نظام کو مربوط کر کے سرحد پار لین دین کو زیادہ موثر طریقے سے سہولت فراہم کی جا سکے۔ ان نظاموں کے درمیان انضمام سے دونوں ممالک کے شہریوں اور دیگر باشندوں کے لیے ادائیگی کی خدمات تک رسائی میں اضافہ ہوگا اور سب کو فائدہ پہنچے گا۔
دونوں رہنماؤں نے کثیرجہتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایک منصفانہ، قواعد پر مبنی عالمی نظا م کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے معاملات پر دونوں فریقوں کے درمیان ہم آہنگی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، خاص طور پر 2022 میں، جب دونوں ممالک سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے سلامتی کونسل کے منتخب رکن کے طور پر اپنے دور میں متحدہ عرب امارات کی حصولیابیوں کی ستائش کی۔ یو اے ای نے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لیے ہندوستان کے دعوے پر اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔