ٓ آج دریے گاوٗں پاور لوم سنگھرش سمیتی کی ایک اہم مشاورتی میٹنگ مولانا عمرین چوک عمیر سر عوامی رابطہ آفس پر بلائی گئی۔ جس کے اندر شبیر سیٹھ۔انجم سیٹھ۔ماجد سیٹھ۔وسیم شیخ (SP)اجو سیٹھ.(NCP) عبدالحد وائرمین BJP). (مولانا مسعود کمپاؤنڈ (JDS)۔ سفیان بھائی ٹائر والے۔عمیر انصاری اور دیگر ممبران حاضر رہے
مالیگاوٗں شہر کے اندر بڑھتے ہوئے بجلی مسائل اورMPSL کے ٹھیکا لینے کے بعد سے مسلسل صارفین پہ ظلم و زیادتی کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ روز اول سے درے گاوٗں پاور لوم سنگھرش سمیتی پرویٹ بجلی کمپنی کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ ابھی کچھ حکمت اور مصلحت کے تحت خاموشی اختیار کی گئی تھی۔ لیکن خاموشی اختیار کرنے کے بعد بھی شہر کے اندر سے کوئی ایسی دمدارآواز نہیں اٹھتی دیکھائی دی۔ جس کے پیچھے شہر چلے اور اس پرائیویٹ کمپنی سے شہر کو نجات دلوا سکے۔ یا پھر اس کمپنی کے ظلم جبر کو لگام لگا سکے اور شہر کے صارفین کو انصاف دلا سکے۔ اب درے گاؤں پاور لوم شنگھرش ؤ سمتی اپنی بساط بھر کام کرنے کے لیے واپس سے کونسا ہے جو لوگ بھی سمیتی کے پاس اپنے مسائل لے کر آئیں گے۔سمیتی اسے حتی الامکان حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ اسی طریقے سے اب جذباتی لڑائی نہ لڑتے ہوئے پیپر ورک اور کاروائی پر دھیان دیا جائے گا۔جب تک ہم کمپنی کے خلاف پیپر مضبوط طریقے سے نہیں چلائیں گے۔تب تک ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔
ہمارے شہر میں فی الوقت جو مسائل ہیں ان میں سے کچھ مسائل جو ہماری میٹنگ میں سامنے ائیں اور الگ الگ ممبران نے اپنے مشورہ میں رکھا اسے ہم لکھتے ہیں۔
(1سنگل فیس کے نئے بجلی کنکشن MPSLکی جانب سے نہیں دیے جا رہے ہیں. اور ان میں پیپر باریکیاں اتنی زیادہ کر دی گئی ہیں کہ عام آدمی یا گنڈے واری پلاٹ پر رہنے والا شخص یا کرائے سے رہنے والا شخص اس پروسیجر کو پورا نہیں کر سکتا۔اسی کے ساتھ ساتھ پہلے سنگل فیس کا کنکشن 650 روپے میں لگا کر کے دیا جاتا تھا۔ ابھی تین ہزار کے آس پاس پروسیسنگ فیس سروس کیبل چارجز وغیرہ ملا کر لگ رہے ہیں جو ایک عام مزدور کے لیے ناممکن ہے جس کی وجہ سے لوگ سنگل فیس کے کنکشن لینے سے قاصر ہیں
2)صنعتی بجلی کنکشن جو کارخانوں کے لیے تھری فیز کنکشن فیڈر اوورلوڈ اور ڈی ٹی سی اور لوڈ اور پول ریکوائرڈ کے نام پر مہینوں سے زیر التوا ہیں۔ اور شہریان لاکھوں کروڑوں روپیہ زمین شیڈ اور مشنری میں انویسٹ کرنے کے بعد اس سے نقصان اٹھا رہے ہیں صرف ان کے ایک بجلی کنکشن نہ ملنے کی وجہ سے۔
(3ایگریمنٹ کے مطابق پرائیویٹ بجلی کمپنی کو ایک سال کی مدت کے اندر نئے سب ٹیشن لگا کر کے پورے شہر کو انڈر لوڈ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ لیکن آج تین سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی ان کو کوئی بھی نیا سب سٹیشن نہیں لگایا گیا ہے۔ جس کے سبب دو سال ڈھائی سال سے نئے بجلی کنکشن کو ہولڈ پر رکھا گیا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ وقتا فوقتا غیر قانونی طریقے سے لوڈ شیڈنگ کر نہ پڑتی ہے اور فیڈر کو ریلیف دیا جاتا ہے
(4میٹر برن اور میٹر ڈسپلے آف کے پروسیجر کو غیر قانونی طریقے سے ایم پی ایس ایل کی جانب سے چینج کیا گیا ہے۔ میٹر برن پروسیجر MERC کے رول کے مطابق ہے اس سے نظرانداز کر میٹر برن کے پروسیجر میں کنزیومروں سے آدھار کارڈ اور ایک سیلف ڈکلیریشن فارم پہلے فل اپ کروایا جارہا ہے۔ اس کے بعد ان کا میٹر چینج کرتے ہیں۔اگر کوئی کنزیومر سیلف ڈکلریشن فارم نہ بھرے تو اس کا میٹر چینج نہیں کیا جاتا اسے مجبور کیا جاتا ہے کہ تم پہلے ادھار کارڈ جمع کراؤ اور سیلف ڈیکلریشن فارم فل اپ کرو جو کہ سراسر غلط ہے
(5شہر کے کئی مختلف علاقوں میں بجلی کی بل ہارڈ کاپی کی تقسیم نہیں کی جا رہی ہے جس کے سبب کنزیومر بل پے کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں.
(6کمپنی کو اپنے لائے ہوئے میٹر پر خود اطمینان نہیں ہے پہلے کمپنی نے سیکویر کمپنی کا میٹر لگایا یہ کہہ کر کے یہ ISI مارک کا میٹردنیا کا بیسٹ میٹر ہے۔لیکن اس کے کچھ عرصے گزر جانے کے بعد کمپنی نے جینیس کمپنی کا 500 میٹر شہر کے اندر لگایا۔ اس کے اندر کوئی ٹیکنیکل فالٹ بتا کر کے اس میٹر کو ریپلیس کیا گیا۔پھر اس کی جگہ ایل اینٹی کا میٹر لگایا گیا اب ایل اینٹی کے میٹر کو واپس نکالا جا رہا ہے۔ اور اس کے بعد سیکویئر کمپنی کے میٹر کو نئے سرے سے مینوفیکچر کروانے کے بعد کمپنی اپنے مفاد کے فنکشن اس کے اندر انسٹال کروانے کے بعد شہر میں دوبارہ لگوا رہی ہے
(7کمپنی کا حوصلہ اور ظلم کرنے کی طاقت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ کمپنی ایڈیشنل لوڈ کے کوٹیشن کے اندر بھی سروس کنکشن چارجز اور سروس کیبل چارجز لگا کر کوٹیشن جنریٹ کر رہی ہے۔ جو کہ سراسر غلط ہے
بہت سارے کنزیومروں نے ایڈیشنل لوڈ کے لیے اپلائی کیا ہوا ہے سالوں مہینوں گزر چکے ہیں۔ لیکن کمپنی ان کے لوڈ کو بڑھا نہیں رہی ہے۔ جس کے سبب انہیں اوورلوڈ پینلٹی پاور فیکٹر پینلٹی اور ایم ڈی سوٹ اپ سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے جب کہ کنزیومروں نے اپنی طرف سے پروسیجر کو پورا کیا ہوا ہے اب کسی بھی طرح کی پینلٹی کے ذمہ دار کنزیومر نہیں ہیں۔
(8اوریج بل فالٹی بل وغیرہ درست کرنے کے لیے ان کے SDO'S افسر کو پاور نہیں ہیں۔ لیکن بالصولی کرنے کے لیے ان کے SDO افیسران کنزیومروں کو پین سے لکھ کر کے یہ کہہ کر کے دے دیتے ہیں کہ اگلے مہینہ بل کم ہو جائے گی۔آپ باقی کا بقایہ پیمنٹ ادا کر دیں۔بقایہ پیمنٹ ادا کرنے کے بعد بھی کنزیومروں کو چھ مہینہ ٓ اٹھ مہینہ سال بھر سے کسی بھی طرح کی راحت نہیں ملی ہے۔وہ زائد پینلٹی اماؤنٹ آج بھی ویسے ہی لگ کر آرہے ہیں۔ جیسے پچھلے مہینے لگ کر آئے تھے۔ یہ ایک طریقے سے کنزیومروں کے ساتھ 420 سی اور دھوکہ دڑی کا معاملہ کیا جا رہا ہے
(9 شہر کے اندر جس جگہ بھی ایم پی ایس ایل کے لوگوں نے ڈی ٹی سی کلیننگ کے نام پر پیلے کیبل اور پول وغیرہ لگائے ہیں ان علاقوں میں جو ڈسٹنس رول کے مطابق ایک پول سے دوسرے پول کے درمیان ہونے چاہیے جو لینتھ اور جو ہائٹ کیبل کی ہونی چاہیے ان سب کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ سارے کام کیے گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سارے علاقوں میں پیلے کیبل ٹنگنے کے بعد پول گر گئے یا تیڑے ہو کر کیبل زمین تک آگئے ہیں۔جس سے انے جانے والے لوگوں کو بے حد و تقلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
(10شہر کے بہت سارے ڈی ٹی سی اوورلوڈ ہونے کے بعد بھی کمپنی اسے انڈر لوڈ کرنے کے لیے مہینوں سے کوئی بھی مثبت قدم نہیں اٹھائی ہے۔جس کے سبب شہریان بہت زیادہ پریشان ہیں اور بار بار ڈی پی پر مینٹیننس کا کام نکل رہا ہے جس سے ایم پی ایس ایل کا ہی نقصان ہے
(11ان کی ٹیم میں کوئی جانکار یا تجربے کار انجینیئر یا لائن مین نہیں ہونے کے سبب تھوک لگا کر کام کیا جا رہا ہے.جس کے سبب ایک ہی جگہ بار بار ڈاکٹ جنریٹ کرنے کی شکایت ہے
ان کے دیے گئے ٹال فری نمبر سے کمپلین نہیں ہونے اور ان کے کسٹمر کیر افسران فون نہیں ریسیو کرنے کی شکایت دن بدن بڑھ رہی ہے اگر گھنٹوں بعد کوئی ڈاکٹ جنریٹ کیا بھی گیا. تو ان کی مینٹیننس کی ٹیم آنے کے لیے گھنٹے دو گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ جس سے کنزیومروں کا پانچ سے چھ گھنٹے کا نقصان ہو جاتا ہے
(12ان کے افیسران سے ملاقات کرنے کے لیے عام کنزیومروں کو بے حد تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جو لوگ اس لائن کے جانکار ہیں یا بجلی مسائل میں یا افسران سے ڈیرنگ سے بات کر سکتے ہیں ایسے لوگوں کو ایجنٹ کا نام دے کر کہ ایجنٹ ہٹاؤ مہم کے تحت انہیں افسوں میں داخل نہیں کیا جا رہا ہے۔ ان کے کام کو یہ بول کر نہیں کیا جا رہا ہے کہ وہ ایجنٹ ہیں وہ کنزیومر کو بھیجیں ہم کنزیومر کا کام کریں گے۔ لیکن جب عام آدمی ایک کنزیومر وہاں پر پہنچتا ہے تو ان کے افسران اج کل پرسوں ایک ہفتے کے بعد ایک مہینے کے بعد اس طریقے سے وعدہ کرتے ہوئے سالوں نکال دیتے ہیں
ایسے تو ہم ایم پی ایس ایل کے خلاف مسائل کے انبار لگا سکتے ہیں لیکن بات ہے کہ شہر کو متحد ہونا چاہیے اس کمپنی کے خلاف اگر کمپنی کوئی بھی مثبت قدم شہر کے حق میں ان تین سالوں میں اٹھاتی نظر آتی تو ہم اس کی مخالفت نہیں کرتے لیکن یہ کمپنی ایسا لگتا ہے کہ شہریان سے صرف دشمنی کے تحت آئی ہے باقی یہ نہ بزنس مائنڈ لے کر آئی ہے نہ سروس دینے کے تعلق سے کچھ سوچتی ہے سوائے کنزیومروں کو پریشان کرنے کے اس کے پاس دوسرا کوئی کام نہیں ہے۔
درے گاوٗں پاور لوم شنگھرش سمیتی ایسے تمام مسائل کو حکام بالا تک پہچائی گی اور فولو اپ بھی لیے کی اسطرح کا مشورہ میٹنگ میں طے کیا گیا
فقط عمیر انصاری
سیکریٹری درے گاوٗں پاور لوم شنگھرش سمیتی