دھولیہ: " انسانی جسم ودماغ اور دوسروں کو تکلیف کا باعث بننے والی چیزوں کو شریعت نے حرام قرار دیا ہے "مولانا محمد فاروق مدنی
دھولیہ:(پریس ریلیز) مسلم معاشرے میں منشیات کے بڑھتے کاروبار اور نوجوانوں میں نشہ کی لت سے پورا سماج برباد ہورہا ہے۔منشیات کے استعمال کی وجہ سے سماج کا ہر فرد بے حد پریشان ہے۔منشیات کی اس خطرناک وباء اور نوجوانوں کو نشہ کی لت سے کس طرح سے بچایا جاسکتا ہے۔سماج میں بیداری لانے کے لیے الحاج ضمیر احمد ملّاسر فاؤنڈیشن کی جانب سے 4/جولائی بروز منگل بعد نماز مغرب علامہ اقبال چوک مولوی گنج دھولیہ میں نشہ مخالف مہم عنوان کے تحت جلسہ عمل میں آیا۔
اس جلسہ میں مفتی سید محمد قاسم جیلانی (صدر جمعیتہ علماء ضلع دھولیہ ) نے ابتدائی خطاب میں منشیات کے استعمال سے سماج میں پھیلنی والی برائیوں اور اس کے نقصانات نیز نوجوانوں کے نشے میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان کی زندگی پر پڑنے والے مضیر اثرات کا احاطہ کیا۔موصوف نے خاص طور پر نوجوانوں کو اپنی قدر قیمت جاننے اور معاشرے میں خیر کے کام کرنے کا مشورہ دیا۔پولیس انتظامیہ سے مسلم علاقوں میں نشہ کے کاروبار کرنے والوں پر قدغن لگانے کی اپیل کی۔ مذکورہ تنظیم نے نوجوانوں کو نشہ کی لت سے بچانے کے لیے نشہ مخالف مہم کے تحت جس طرح کی پہل کی ہے شہر و ضلع کی ملّی، سماجی، تعلیمی تنظیموں سے بھی معاشرے سے منشیات کی روک تھام کے لیے اس طرح کے یا اس سے بڑھ کر پروگرام، تحریک چلانے کی اپیل کی۔
مقرر خاص حضرت مولانا محمد فاروق مدنی صاحب (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا،شیخ الحدیث مدرسہ فلاح دارین ترکیسر گجرات) نے نشہ مخالف مہم عنوان کے تحت عوام الناس سے سیر حاصل خطاب میں قرآن کریم کی آیت کے حوالے سے اللّہ تعالیٰ کا فرمان سنایا کہ اے لوگوں وہ تمام چیزیں کھاو جو حلال ہے۔جس سے جسم کو نقصان پہنچے، انسانی بدن کے لیے جو مضیر ہیں ایسی چیزیں ہرگیز نہ کھاؤ۔ انسانی جسم ودماغ اور دوسروں کو تکلیف کا باعث بننے والی چیزوں کو شریعت نے حرام قرار دیا ہے ۔ موصوف نے کہا کہ جتنا نشہ کا استعمال ہندوستان میں ہوتا ہے۔اتنا مغربی ممالک میں بھی نہیں ہوتا۔ نشہ آور اشیاء کی تسکری کرکے مغربی ممالک ہندوستان کو برباد کررہے ہیں۔
موصوف نے خطاب میں آگے کہا کہ تمباکو، گٹخہ، ومل، کوریس و دیگر نشہ آور اشیاء سے بھی زیادہ خطرناک نشہ ہماری نوجوان نسل کو برباد کررہا ہے موبائل کا نشہ، ہمارے نوجوان رات رات بھر موبائل میں وقت گزاری کرکے اپنی جوانی کو برباد کررہے ہیں۔رات بھر جاگنا اور صبح دیر سے اٹھنا قوم کے نوجوانوں کا شیوہ بن گیا ہے۔پولیس رات میں ہمارے علاقوں میں کھلی چھوٹ دے کر نوجوانوں کو نشیلی اشیاء استعمال کرنے اور برائیوں کو انجام دینے والا بنا رہی ہے۔موصوف نے دو ٹوک کہا کہ نوجوان نسل کو نشہ کی لت سے بچانا پولیس انتظامیہ، حکومت کا کام ہے لیکن آج ہمارے علاقے ساری برائیوں کی آماجگاہ بن گئے ہیں۔مولانا موصوف نے یہ بھی کہا کہ نشہ مخالف مہم پر سب سے زیادہ کام مسلمانوں کی ملّی، سماجی، تعلیمی تنظیمیں کررہی ہیں۔مسلم علاقوں میں دھلڑے سے نشہ آور چیزیں فروخت ہورہی ہیں۔مسلم معاشرے کو بدنام کرنے اس قوم کے نوجوانوں کا مستقبل برباد کرنے کے لیے منظم سازش کے تحت کام کیا جارہا ہے۔ملک کی نسل نو کو نشہ آور چیزوں سے بچانا حکومت کا کام ہے۔لیکن اس سنگین مسلہ پر حکومت بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہے۔موصوف نے مسلم علاقوں میں منشیات کی دھلڑے سے کئے جانے والے کاروبار پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پولیس انتظامیہ سے کہا کہ جس طرح سے گو رکشا کے نام پر سرحد پر ناکوں پر پہرا بیٹھا کر کارروائی کی جاتی ہے اسی طرح ناکوں پر سرحدوں پر منشیات کی تسکری کرنے والی گاڑیوں کی جانچ کے لیے ہماری قوم کے ذمہ داروں کو بھی موقع دیں منشیات کی تسکری کالا بازاری خود بخود ختم ہوجائے گی۔
موصوف نے اس جلسے کے حوالے سے عوام سے اور خاص طور پر نوجوانوں سے کہا کہ نشہ آور اشیاء کے استعمال سے سب سے زیادہ ہمارا معاشرہ متاثر ہورہا ہے اس لیے ملّی، سماجی، تعلیمی تنظیموں کو نشہ مخالف مہم عنوان کے تحت اپنی بساط کے مطابق مختلف پروگرام تحریکیں چلائیں تاکہ نشہ کی اس برائی کا ہمارے معاشرے سے خاتمہ ہو۔آج نشہ آور اشیاء کی روک تھام کے لیے ہمیں ہی میدان عمل میں آنا ہوگا ۔اس برائی سے ہمارا معاشرہ کو پاک صاف کرنا آج وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس کے لیے اجتماعی کوششوں سے ہی اس برائی کو اور نشہ کی لت سے ہمارے نوجوانوں کو ہم بچا سکیں گے۔
منعقدہ تقریب کا آغاز حافظ صادیق نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔جس کا ترجمہ مفتی ولید نے بیان کیا بارگاہ رسالت مآب میں پروفیسر خلیل انصاری نے نعت کا نذرانہ بصد خلوص پیش کیا۔ااس جلسہ کے صدر الحاج محمد غفران محمد حسن صاحب تھے۔حافظ حفظ الرحمن صاحب، پرکاش شرد پاٹل صاحب ممبر سنگھٹک نشہ بندی منڈل مہاراشٹر راجیہ بطور مہمانان خاص موجود تھے۔پروگرام کے اغراض و مقاصد اسماعیل سر نے پیش کئے جبکہ نظامت کا فریضہ مفتی ولید قاسمی نے بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔الیاس سر نے مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔