ممبئی: مہاراشٹر کی سیاست میں اس وقت ہنگامہ آرائی جاری ہے جس کی پیشین گوئی بہت پہلے سے کی جا رہی تھی۔ اتوار کو، این سی پی رہنما اجیت پوار نے اپنے حمایتی رکن اسمبلیوں کے ساتھ نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ لے کر مہاراشٹر کی ایکناتھ شندے حکومت میں شامل ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف اجیت پوار کے اس قدم سے مہاراشٹر وکاس اگھاڑی میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ کانگریس، شیوسینا کے لیڈر بشمول ادھو ٹھاکرے لگاتار تبصرہ کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا دھڑے کے لیڈر سنجے راوت نے تبصرہ کیا کہ اجیت پوار اگست تک وزیر اعلیٰ بن جائیں گے۔ شندے کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے اور ہمیں چھوڑنے والے 40 ایم ایل اے بھی لٹک جائیں گے۔
سنجے راوت نے مزید کہا کہ ایجنٹ اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ بننا چاہیے۔ سیاست میں کوئی بھونچال نہیں آیا۔ سنجے راوت نے کہا کہ یہ ہونے والا تھا۔ ہم بی جے پی کی سیاست سے واقف ہیں۔ پہلے شیوسینا کو توڑا، جس کا انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب وہ این سی پی کو توڑ کر اپنی طاقت دکھانا چاہتے ہیں۔ سنجے راوت نے کہا کہ شرد پوار بڑے لیڈر ہیں۔ زمین سے جڑے ہوئے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ عوام انہیں 2024 میں سبق سکھائے گی۔
دوسری طرف اجیت پوار کے اس فیصلے پر این سی پی کی ورکنگ صدر سپریہ سولے نے بی جے پی اور اجیت پوار کے اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے۔ ممبئی میں کل رات دیر گئے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپریا سولے نے کہا کہ شرد پوار سب کے ساتھ ایک خاندان جیسا سلوک کرتے ہیں اور وہ ہمارے سینئر لیڈر ہیں۔ ان کا جواب تھا کہ ہم ایک جمہوری ملک میں رہ رہے ہیں، جہاں ہر ایک کو اپنی بات کہنے اور اظہار خیال کرنے کا حق ہے۔
خبر ریساں ادارہ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ آج میں کیمرے کے سامنے کہہ رہا ہوں کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ بدلیں گے۔ ایکناتھ شندے کو ہٹا دیا جائے گا۔ ایکناتھ شندے اور 16 ایم ایل اے کو نااہل قرار دیا جا رہا ہے۔ بتا دیں کہ سنجے راوت کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اجیت پوار نے شیوسینا-بی جے پی مخلوط حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔ راوت نے کہا کہ مہاراشٹر میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس متحد ہو کر لڑیں گے۔