اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز کہا کہ اس کے فوجیوں نے تقریباً 400 سرنگوں کے دہانوں کا سراغ لگا کرانہیں تباہ کر دیا ہے جو عموماً حماس کے زیرِ استعمال تھیں۔العربیہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا، "کمبیٹ انجینئرنگ کور کے یاہلوم اسپیشل فورسز یونٹ نے مختلف طریقوں سے ان دہانوں کو ظاہر اور پھر تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا: "حماس نے غزہ کی پٹی میں آبادی والے مراکز کے نیچے دہشت گرد سرنگوں کا ایک جال سرایت کر رکھا ہے۔ اس کے سرنگ نیٹ ورک کی طرف جانے والے کئی دہانے سویلین ہسپتالوں، اسکولوں اور گھروں کے اندر واقع ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا، منگل کے روز غزہ کے شفاء ہسپتال کے نیچے گذشتہ ہفتے افواج کی دریافت کردہ حماس کی سرنگ کے آخر میں دھماکے سے بچانے والے دروازے کو توڑا گیا جہاں اسرائیل کا الزام ہے کہ عسکریت پسند گروپ ایک اہم کمانڈ سینٹر چلاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ہفتے کے شروع میں "[اسرائیلی فوج] نے فوٹیج جاری کی تھی جس میں سرنگ کے دہانے کے اندر اور سرنگ کا کچھ حصہ دکھایا گیا تھا۔ تقریباً 55 میٹر کے بعد سرنگ ایک دھماکے سے بچانے والے دروازے کے ساتھ ختم ہوئی جو ممکنہ طور پر زیرِ زمین حماس کے اثاثوں کی حفاظت کر رہی تھی۔"
دریں اثناء حماس نے منگل کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: "نیتن یاہو اور اس کی فوج اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل نہیں کر سکیں گے اور وہ کوئی فوجی کامیابی حاصل نہ کر سکے ہیں اور نہ کر سکیں گے اور ہمیں فتح کا یقین ہے جو قابض افواج کی شکست اور اس کا زوال ہو گی۔"
اسرائیل نے کہا تھا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں میں 1400 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے اور ملیشیا نے اسرائیل کی تاریخ کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک میں 240 سے زیادہ یرغمال بنائے۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل نے غزہ پر فضائی مہم شروع کر دی اور حالیہ زمینی کارروائی کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت کے مطابق 10,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔