اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کرنے کی کوشش کی تصدیق کی ہے۔ فلسطینی ایلچی سفیر ریاض منصور نے العربیہ/الحدث کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ لڑائی بند ہونے کے بعد ہم فلسطینیوں کی خواہش کی بنیاد پر سیاسی افق کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ میں مسلسل دباؤ یورپی پوزیشن کو ختم کرنے میں کامیابی کا باعث بنا۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اب غزہ کی پٹی میں امن کی حمایت کے بعد اسرائیل کی حمایت میں امریکی انتظامیہ کے موقف کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں"۔
باخبر ذرائع کے مطابق اسی دوران سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز منگل کو دوحہ پہنچے جہاں انہوں نے اسرائیلی انٹیلی جنس ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا سے ملاقات کی اورغزہ میں جنگ بندئ کے اگلے مرحلے پر غورکیا۔
اسرائیلی انٹیلی جنس کے سربراہ برنز اور قطری وزیر اعظم الشیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی کے درمیان قطری دارالحکومت میں خفیہ ملاقاتیں ہوں گی، جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان وسیع تر جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی پربات چیت شامل ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق برنز کی دلچسپی اس بات پر مرکوز ہے کہ حماس اور اسرائیل دونوں قیدیوں کے معاملے پر اپنی بات چیت کا دائرہ وسیع کریں، جو اب تک صرف خواتین اور بچوں تک محدود ہے، تاکہ معاہدے میں مردوں اور فوجیوں کی رہائی بھی شامل ہو سکے‘‘۔