بیجنگ: چین ابھی تک کورونا وائرس کے تباہ کن اثرات سے نبرد آزما ہے اور نئے کووڈ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ دریں اثنا، ملک میں ایک اور بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہاں کے اسکولوں میں پراسرار نمونیا کی وباء بڑھ رہی ہے۔ یہ تشویشناک صورتحال کووڈ 19وبائی مرض کے ابتدائی دنوں کی یاد دلا رہی ہے۔
بیمار بچوں کو 500 میل شمال مشرق میں بیجنگ اور لیاؤننگ کے ہسپتالوں میں داخل کیا جا رہا ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ پراسرار نمونیا پھیلنے کی وجہ سے زیادہ تر اسکول بند ہیں۔ پراسرار نمونیا سے متاثرہ بچوں میں پھیپھڑوں میں سوجن اور تیز بخار سمیت غیر معمولی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ تاہم، ان میں کھانسی، فلو اور سانس کی بیماریوں سے وابستہ دیگر علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں۔
دنیا بھر میں انسانوں اور جانوروں کی بیماریوں کے پھیلنے کی نگرانی کرنے والے اوپن ایکسس سرولانس پلیٹ فارم پرو میڈ (PROMED) نے منگل کو خاص طور پر بچوں کو متاثر کرنے والے غیر تشخیص شدہ نمونیا کی ابھرتی ہوئی وبا کے بارے میں ایک انتباہ جاری کیا ہے۔
دسمبر 2019 کے آخر میں ایک پرومیڈ الرٹ نے نئے وائرس کے بارے میں ابتدائی وارننگ دی تھی۔ بعد میں اس کی شناخت سارس-سی او وی-2 (SARS-CoV-2) کے طور پر ہوئی۔ پرومیڈ نے کہا، ’’یہ رپورٹ سانس کی ایک نامعلوم بیماری کے بڑے پیمانے پر پھیلنے سے خبردار کرتی ہے۔‘‘
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ وبا کب شروع ہوئی، کیوں کہ اتنے سارے بچوں کا اتنی جلدی متاثر ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ پیش گوئی کرنا قبل از وقت ہے کہ آیا یہ ایک اور وبا ہو سکتی ہے؟ لیکن ہمیں ابھی دے محتاط رہنا چاہئے۔