میتھی کے پتوں کے شوگر اور بلڈ پریشر پر اثرات گہرے مرتب ہوتے ہیں۔ میتھی سردیوں کی وہ سبزی ہے جس میں وٹامن اے، بی سی، آئرن، فاسفورس اور کیلشیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے پاک و ہند میں اس کو کھانے میں استعمال کیا جاتا ہے اس کے نہ صرف پتے بلکہ بیج بھی علاج کے لیے مفید ہوتے ہیں کیونکہ اس کے دانوں میں بڑی مقدار میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔
میتھی کے پتوں کے شوگر اور بلڈ پریشرپر اثرات کی وجہ سے ان دونوں بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ میتھی کے پتے ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس دونوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔ میتھی جسم میں انسولین کی مقدار بڑھاتی ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے۔
میتھی کے پتے کولیسٹرول کے جذب کو کم کرتے ہیں اور کولیسٹرول کو جگر میں بننے سے روکتے ہیں یہ ذیابیطس کے ساتھ ایتھروسکلروسس کے مریضوں کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ کچھ مطالعات کے مطابق میتھی جسم میں اچھے کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کو بڑھانے اور خراب کولیسٹرول ایل ڈی ایل کو کم کرنے کا کام کرتی ہے۔
نظام ہضم بہتر بناتی ہے
میتھی کے پتوں میں فائبر کے ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی ہوتی ہیں جو ہاضمے کو بہتر کرتی ہیں جن لوگوں کو اکثر پیٹ کے مسائل ہوتے ہیں وہ اپنی خوراک میں میتھی کا ساگ ضرور شامل کریں۔ میتھی کے پتوں کی چائے قبض بدہضمی اور پیٹ کے درد کو دور کرتی ہے اس کے علاوہ یہ آنتوں کی سوزش اور معدے کے السر میں بھی بہت فائدہ مند ہوتی ہے میتھی کے پتے کھانے سے تیزابیت کا مسئلہ بھی دور ہو جاتا ہے