جمادی الاول اسلامی (ہجری) کیلنڈر کا پانچواں مہینہ ہے۔ اسے جمادۃ الاولیٰ بھی کہا جاتا ہے۔ زمانہ جاہلیت میں لوگ مہینوں کے نام اس موسم کے مطابق رکھتے تھے جس میں وہ آتے تھے۔ جمادہ ایک لفظ سے ماخوذ ہے جس کا مطلب خشک ،خشک زمین یا بارش سے خالی زمین ہے۔ اس کا مطلب جمنا بھی ہو سکتا ہے۔ تاریخی طور پر اس کا تعلق اس وقت کے موسمی حالات سے ہو سکتا ہے ۔ تاہم، چونکہ اسلامی سال قمری کیلنڈر پر چلتا ہے اور ہر سال دس، گیارہ دن آگے بڑھتا ہے، لہذا مہینہ کا نام اب موسمی حالات سے مطابقت نہیں رکھتا ۔ اس سال جمادی الاول ماہ ربیع الثانی کے بعد 15 نومبر 2023 کو شروع ہوا۔
جمادی الاول کے اہم واقعات
اس مہینے کے ساتھ کوئی خاص اعمال وابستہ نہیں ہیں، لیکن بہت سے اہم اسلامی واقعات رونما ہوئے، جن پر غور کرکے ہم اس سے اہم سبق حاصل کرسکتے ہیں۔بعض علماء کا خیال ہے کہ جمادی الاول وہ مہینہ ہےجس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا سے شادی کی۔ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اپنی ایک سہیلی نفیسہ کے ذریعے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نکاح کا پیغام بھیجا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا سے مشاورت کے بعد شادی کی تجویز قبول کر لی۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر 25 سال تھی اور سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر 40 سال ۔ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا اسلام کی ان 4 خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے کامل ایمان حاصل کیا ۔ وہ اسلام قبول کرنے والی پہلی شخصیت تھیں، اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مسلسل جذباتی اور مالی مدد فراہم کی۔
جمادی الاول میں رونما ہونے والا ایک اوراہم واقعہ جنگ متعہ ہے جو ایک سے دو لاکھ رومی اور عرب فوجیوں اور صرف 3000 مسلمانوں کے درمیان ہوئی ۔مخالفین کی بہت بڑی تعداد ہونے کے باوجود اللہ تعالیٰ نے جنگ متعہ میں مسلمانوں کو فتح عطا فرمائی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں حصہ نہیں لیا اور حضرت زید رضی اللہ عنہ کو جنگ کے لیے چنا گیا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اگر زید بن حارثہ زخمی ہو جائیں تو جعفر بن ابی طالب ان کا جانشین ہوں گے۔ اگر جعفر زخمی ہو جائے تو عبداللہ بن رواحہ ان کی جگہ لے لیں (بخاری و مسلم)۔
سب سے پہلے حضرت زید رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا پھر حضرت جعفر رضی اللہ عنہ نے ذمہ داری اٹھائی ۔ جنگ سے واپس آنے والے سپاہیوں نے حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کی بہادری سے لڑنے کی تعریف کی اور دعویٰ کیا کہ ان کے 90 زخم لگےتھے اور جنگ میں اپنا ہاتھ کھو چکے تھے۔ تاہم، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے جعفر رضی اللہ عنہ کو جنت میں اڑنے کے لیے پروں سے نوازا ہے۔
اسی مہینے میں حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کو بھی نشانہ بنایا گیا ۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ عرب کے مشہور شاعر تھے اور انہیں ’شاعرِ رسول‘ کا خطاب دیا گیا تھا۔ درحقیقت وہ مدینہ کے لوگوں کے لیے فتح کا پیغام لے کر آئےتھے۔ جمادی الاول میں ایک اور وفات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا حضرت عبدالمطلب کی تھی۔
زینب بنت علی رضی اللہ عنہا کی ولادت ، 5 جمادی الاول
حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے بعد زینب رضی اللہ عنہا ، فاطمہ رضی اللہ عنہا کی تیسری اولاد تھیں جو 5 جمادی الاول کوپیدا ہوئیں۔ انہوں نے زندگی بھر مصائب کا سامنا کیا اور اپنی زندگی میں امام حسین رضی اللہ عنہ کو کھو دیا۔ زینب رضی اللہ عنہا کا مقبرہ مصر میں ہے اور بہت سے لوگ اس کی زیارت کرتے ہیں۔
فاطمہ رضی اللہ عنہا کی وفات، 10 جمادی الاول
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی وفات بیماری کی وجہ سے 23 سال کی عمر میں 10 جمادی الاول کو ہوئی۔ انتقال کے بعد 13 جماد الاول کو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فاطمہ رضی اللہ عنہاکو دفن کیا۔
زین العابدین کی ولادت، 15 جمادی الاول
زین العابدین بھی اسی مہینے میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے ساتھیوں میں محترم تھے۔ وہ بہت متقی تھے۔ ابو حمزہ رضی اللہ عنہ کے مطابق رمضان کے مہینے میں وہ ساری راتیں عبادت میں مشغول رہتے تھے۔ آخر میں انہیں زہر دیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی وفات کے بعد لوگوں کو معلوم ہوا کہ یہ زین العابدین تھے جو رات کو منہ ڈھانپ کر لوگوں میں کھانا تقسیم کرتے تھے تاکہ کوئی انہیں پہچان نہ سکے۔
جمادی الاول کوئی خاص عبادت کا مہینہ نہیں ہے۔ تاہم، ہمیں صدقہ جاریہ، تلاوت قرآن، استغفار اور نفلی عبادات کرناچاہیے۔ اپنے وقت کو سمجھداری سے استعمال کرنا ضروری ہے۔ مومن کے لیے ہر لمحہ، ہر دن ثواب اور نیکیوں سے گناہوں کو مٹانے کا قیمتی موقع ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاـ پانچ سے پہلے پانچ چیزوں کا فائدہ اٹھاؤ: اپنی جوانی کا بڑھاپے سے پہلے، اپنی صحت کا بیماری سے پہلے، اپنی دولت کا اپنی غربت سے پہلے، اپنی فراغت کا اپنے کام سے پہلے، اور اپنی زندگی کا اپنی وفات سے پہلے (شعب الایمان 9575)۔