نئی دہلی: راجوری کے کالاکوٹ علاقے میں جاری تصادم میں فوج اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ جاری ہے۔ یہ دہشت گرد آٹومیٹک اسلحوں سے لیس ہیں اور ان کے پاس بھاری مقدار میں گولہ بارود ہونے کا شبہ ہے۔ گھنے جنگل میں چھپے ان دہشت گردوں نے گذشتہ چند دنوں سے علاقے میں اپنی سرگرمیاں شروع کر رکھی تھیں۔ پولیس اور فوج کو 19 نومبر کو ان دہشت گردوں کی موجودگی کا علم ہوا اور اس کے بعد سے جنگل میں مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا۔ یہ دہشت گرد قریبی دیہات میں گھس کر کھانا کھا رہے تھے۔ اب راشٹریہ رائفلز، جموں کشمیر پولیس اور فوج کے خصوصی دستوں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔
کشمیر پولیس افسر نے بتایا کہ پچھلے کچھ دنوں سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی خبریں آ رہی تھیں۔ اس پر ایکشن لیتے ہوئے پولیس اور فوج کا مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا۔ اس آپریشن میں دو کیپٹن اور دو سپاہیوں سمیت چار فوجی جوان شہید ہوئے ہیں۔ فوج کی 16 کور ملٹری یونٹ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ دہشت گرد جس طرح سے فائرنگ کر رہے ہیں، واضح رہے کہ ان کے پاس آٹومیٹک اسلحہ ہیں۔ گھنے جنگلات کے باعث دہشت گردوں کو چھپنے میں مدد مل رہی ہے۔ لیکن اب وہ مکمل طور پر گھرے ہوئے ہیں۔
9 گھنٹے سے جاری ہیں انکاؤنٹر، دہشت گرد اب بھی کر رہے فائرنگ
فوج کی 16 کور ملٹری یونٹ کے ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو کالاکوٹ تھانے کے بیروی گاؤں، سالوکی، سیال سوئی، دھرمسال سے ملحقہ جنگلات میں فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ڈرون اور سونگھنے والے کتوں کی مدد سے دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن شروع کیا گیا۔ پھر بدھ کی صبح سے ہی یہاں فائرنگ شروع ہو گئی۔ فوج کے مطابق دہشت گردوں کے پاس بھاری مقدار میں گولہ بارود موجود ہوگا، یہی وجہ ہے کہ وہ 9 گھنٹے سے زائد عرصے سے مسلسل فائرنگ کر رہے ہیں۔