ایک نظر مختصر عنوان کے تحت اصلاح معاشرہ کے ضمن میں کچھ اہم نکات خلوص دل کے ساتھ آپ کے حضور اس امید و یقین کے آراستہ کررہا ہوں کہ معاشرے میں بڑھ رہی برائیوں کے خلاف قوم مسلم کا ہر فرد اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے کچھ نہ کچھ عمل ضرور کرے تاکہ معاشرے میں پھیل رہی برائیوں کا ممکن حد تک سدباب ہوسکے..
🔸 مسلم بچوں میں دینی تعلیم اور تربیت کے فقدان کے باعث اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے بچے نہ دین کے تئیں وفادار نہ مانباپ کے فرمانبردار ہوتے ہیں اس لئے اس جانب بہت ذیادہ توجہ کی ضرورت ہے.
🔹 جس طریقے سے تعلیم اور دیگر معاملات میں لڑکوں پر سختی برتی جاتی ہے اسی طرح لڑکیوں پر بھی سختی برتی جائے (اسکول، ٹیوشن، کمپیوٹر کلاس) پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے.
🔸 انٹرنیٹ کے غلط استعمال پر قدغن لگانا اور دیر رات تک بے مطلب جاگنے والوں کو وقت کی اہمیت سے واقفیت کرانا بہت ضروری ہے.
🔹 اپنے بچوں کے سامنے نہ گالی دیں نہ گندی بات کریں اور نہ جھوٹ بولیں کیونکہ بچے سب سے پہلے ماں باپ کی تقلید کرتے ہیں.
🔸 گھر کی عورتوں کو مکمل پردے میں رہنے کی تلقین کریں باریک یا جالی والے کپڑوں کی بجائے جاڑے لباس پہننے کا مزاج بنائیں اور ساتھ ہی برقعہ بھی ڈھیلا ڈھالا پہنائیں.
🔹 ہزاروں برائیوں کا مرکز ٹیلی ویژن اسے اپنے گھروں سے فوراً باہر کریں اور گھر کو برائیوں اور بے حیائیوں سے بچا کر امن سکون و برکت کا گہوارہ بنائیں.
🔸 شراب نوشی کتا گولی نکوٹین جیسی نشا آور اشیاء کے استعمال سے مسلم نوجوانوں کو روکنا بہت ضروری ہے ساتھ ہی ان کی عادت چھوڑانے اور علاج کا دائرہ وسیع کرنے کی بھی ضرورت ہے.
🔹 بازاروں میں خواتین اسلام کی خریدی کرنے جانے پر رضا مند مرد اپنی غیرت کو بیدار کریں ان کی عزت وقار اور معاشرے کی بگاڑ کے اس سبب کا سدباب کریں خود سودا سلف گھروں میں فراہم کریں.
🔸 نشے آور چیزیں نہ کھائیں نہ پئیں اور نہ ہی اپنے بچوں سے منگوائیں کیونکہ بچوں کی عادتیں خراب ہونے کا یہ ہی پہلا زینہ ہے.
🔹 ابھی تک مردوں کو سنیما ہال جانے سے منع کیا جاتا تھا اب گنہگار بنانے والے اس عمل کو برقعہ پوش لڑکیاں بھی
کرتی نظر آرہی ہے اپنے اپنے گھروں کے افراد پر نظر رکھیں اور جانے والے افراد کو روکنے کا سامان کریں.
🔸 مسلم بیوہ خواتین کو خود کفیل بنانا یا پھر اچھے رشتے دیکھ کر ان کا دوبارہ نکاح کروانا معاشرے کی بہت سی تکلیفوں کو کم کرنے کا سبب بنے گا.