تندرستی ہزار نعمت ہے،انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہے- مشین کا ایک پرزہ خراب ہونے سے ساری مشین بے کار ہو جاتی ہے – جب انسان کا کوئی عضو کام نہیں کرتا اور اگر کرتا ہے تو غلط کام کرتا ہے یا تکلیف کا باعث بنتا ہے تو وہ شخص بیمار کہلاتا ہے- صحت کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو سکتا- صحت کے بغیر انسان اپنے کام کرسکتا ہے نہ کسی دوسرے کا کچھ سنوار سکتا ہے- وہ نہ دنیاوی فرائض سر
انجام دے سکتا ہے اور نہ آپ نے اور عزیزوں کی مدد کو پہنچ سکتا ہے – نہ خدمت خلق کر سکتا ہے اور نہ ملک و ملت کے لیے کوئی قربانی پیش کرسکتا ہے-
تندرستی نہ ہو تو بہار بھی خزاں تندرستی میں ہی تو کھانے پینے اور پہننے کا مزا ہے ورنہ کچھ بھی اچھا نہیں لگتا۔ تندرستی نہ ہو تو بہار بھی خزاں ہے ۔ وادی پر فضا بھی اس کے لئے بیکار ہے ۔ دنیا کی تمام دلچسپیاں تندرستی کے بغیر
کسی کام کی نہیں ندی کا شور، لہروں کا رقص ، آبشاروں کے نغمے ، اور پھولوں کی مہک ان سب کال تندرستی سے ہٹایا جا سکتا ہے ۔ دنیا کی ہر نعمت بیمار آدمی کے لئے بیکار ہے ۔ قدرت نے انسان کے لئے کس قدر عمتیں پیدا کی ہیں۔ طرح طرح کے خوش ذائقہ پھل گئی، دودھ، می مٹھائیاں لیکن یہ تمام بیماری آدمی کے لئے شجر ممنوعہ بن جاتی ہیں