تلنگانہ میں آج یعنی30 نومبر کو ووٹنگ ہو رہی ہے۔ جبکہ بی آر ایس اقتدار کو برقرار رکھنا چاہتی ہے، کانگریس واپسی کی کوشش کر رہی ہے اور بی جے پی پہلی بار تخت پر بیٹھنے کی کوشش میں ہے۔
بی آر ایس ایم ایل سی اور وزیر اعلی کی بیٹی کویتا نے آج حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، میں خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین سے ووٹ دینے کی اپیل کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج چھٹی کا دن نہیں ہے، براہ کرم آپ سب اپنا ووٹ کاسٹ کریں کیونکہ آپ کا ایک ووٹ جمہوریت کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
تلنگانہ میں ووٹنگ شروع ہوتے ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ میں تلنگانہ کی اپنی بہنوں اور بھائیوں سے ریکارڈ ووٹنگ کی اپیل کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں پہلی بار ووٹ دینے والوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کریں۔
تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ 106 حلقوں میں صبح 7 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔ اس الیکشن میں کل 2,290 امیدواروں کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے دوران بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ 13 حلقوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔
افسر نے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے لیے ڈھائی لاکھ سے زیادہ ملازمین کو ڈیوٹی پر لگایا گیا ہے۔ تلنگانہ میں پہلی بار معذور رائے دہندوں اور 80 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں کو گھر بیٹھے ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
ریاست میں حکمراں بی آر ایس نے تمام 119 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں جبکہ بی جے پی خود سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کے مطابق 111 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے، باقی آٹھ سیٹیں اداکار پون کلیان کی قیادت والی جنا سینا کے لیے چھوڑ دی گئی ہیں۔ کانگریس نے ایک سیٹ اپنی اتحادی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کو دی ہے اور وہ خود بقیہ 118 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔