جلگاؤں کے قریبی شہر دھرن گاؤں میں ہر سال کی طرح امسال بھی 8 نومبر کو جلوس غوثیہ کا اہتمام روایتی تزک و اہتشام کے ساتھ کیا گیا اور یہ جلوس بالکل ہی پر امن رہا لیکن یہ بات فرقہ پرستوں کو بالکل بھی ہضم نہ ہوئی۔
ہندو تنظیم کی جانب سے مقامی پولیس اسٹیشن میں دباؤ بناکر جلوس میں شریک چند افراد کے خلاف فلسطین کی حمایت کرنے و فلسطینی جھنڈے کو حماس کا جھندا بتانے جیسے بے بنیاد الزامات لگاکر ایف آر درج کرادی گئی جبکہ فلسطین کے حق میں احتجاج کرنا کوئی گناہ نہیں ہے احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے۔
اسی کے ساتھ ہی مسلم فریق کا دعوی ہے کہ جلوس غوثیہ پولیس کی اجازت کے ساتھ نکالا گیا تھا اور چند سماج دشمن عناصر نے جلوس میں شامل ہوکر برادران وطن کے خلاف دل آزار نعرے بازی کی لیکن ہندو تنظیوں نے اس بات سے انکار کردیا جبکہ ہندو تنظیم نے جلوس کے خلاف احتجاجی دھرنا پولیس کی پرمیشن کے بغیر دیا تھا۔
اس تعلق سے سماجوادی پارٹی کی لیڈر شان ہند نے گزشتہ روز ایک ہنگامی پریس کانفرنس لی اور میڈیا کو بتایا کہ جب یہ معاملہ ان کے سامنے آیا تو انھوں نے فوری طور پر سماجوای پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم صاحب کو تمام تنصیلات بتائیں اور ان سے گزارش کی کہ وہ اس مدعے کو اسمبلی میں اٹھائیں۔
گزشتہ روز ابو عاصم اعظمی صاحب نے اس مدعے کو اسمبلی میں اٹھایا اور کہا کہ جلوس غوثیہ میں شریک لوگوں پر دل آزار نعرے بازی جیسے بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں جبکہ ہندو تنظیموں کا دھرنا غیر قانونی تھا لیکن پولیس نے انھیں گرفتار کیوں نہیں کیا حالانکہ وہاں نعرے لگائے گئے تھے کی دیش کے غداروں کو گولی مارو سالوں کو!! ۔
شان ہند صاحبہ نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلوس غوثیہ میں شریک افراد کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لی جائے اور اس کے لیے شان ہند کی قیادت میں آل انڈیا جمیعتہ السلام کا ایک وفد حالات کا جائزہ لینے کے لیے آج دھرن گاؤں روانہ ہوا ہے۔ نہالی نظریات کے حامل لوگ نہ صرف مہاراشٹر بلکہ دیش بھر میں کہیں بھی اقلیتوں کے خلاف ظلم کیا جاتا ہے تب فوری طور پر آواز اٹھائی جاتی ہے۔
شان ہند صاحبہ نے مزید کہا کہ جہاں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں اقلیتوں پر ظلم کیا جارہا ہے حالانکہ کسی حد تک مہاراشٹر اس طرح کے معاملات سے بچا ہوا تھا لیکن اب یہاں بھی اس طرح کی سازشوں کو انجام دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔
شان ہند صاحبہ نے مالیگاؤں کے خلاف بی جے پی لیڈر نتیش رانے کی زہر افشانی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ مالیگاؤں کے مسلمانوں نے کبھی بھی پاکستان کی حمایت نہیں کی ہے۔ شہریان مالیگاؤں کی حب الوطنی پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا۔ یوم آزادی و یوم جمہوریہ کے مواقعوں پر مسلم اکثریتی شہر کی رونق دیکھنے لائق ہوتی ہے۔
اس تعلق سے صوفی نورالعین صابری نے سماجوادی پارٹی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دھرن گاؤں کے مظلومین کے لئے اس طرح آواز اٹھانا قابل ستائش اقدام ہے اور اس ضمن میں ایک وفد دھرن گاؤں کے لیے روانہ ہورہا ہے جہاں ہم پولیس سے ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کریں گے اور متاثرین کے اہلخانہ سے ملاقات کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ سماجوادی پارٹی آگے بھی اسی طرح ملت کی خیر و بھلائی کے کاموں میں پیش پیش رہے گی۔