انڈیا اتحاد کے لیڈروں کی دہلی میں ہو رہی میٹنگ ختم ہو چکی ہے۔ دو گھنٹے سے بھی زیادہ چلی میٹنگ میں 28 پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی۔ میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بتایا کہ میٹنگ میں 141 اراکین پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سے معطل کرنے کے خلاف قرارداد پاس کیا گیا اور 22 دسمبر کو اس کے خلاف مظاہرہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میٹنگ میں آئندہ لوک سبھا انتخاب مضبوطی کے ساتھ مل کر لڑنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ کھڑگے نے یہ بھی جانکاری دی کہ میٹنگ میں جلد از جلد ریاستی سطح پر سیٹ شیئر کرنے اور ملک بھر میں مشترکہ ریلیاں کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ انڈیا اتحاد کی پارٹیوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کی ذمہ داری ریاستی سطح پر نبھائی جائے گی۔ اگر کہیں یہ فارمولہ کام نہیں کرتا ہے تو ہم سبھی اس معاملے پر مل کر فیصلہ لیں گے۔ ساتھ ہی کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم کون ہوگا، اس سلسلے میں فیصلہ لوک سبھا انتخاب میں جیت حاصل کرنے کے بعد لیا جائے گا۔ ہمارا پہلا کام ہے انتخاب جیتنا، اس کے بعد ہم باقی چیزیں طے کریں گے۔ ہمیں پہلے جیت حاصل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ 141 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے ایشو پر بھی میٹنگ میں بات چیت ہوئی۔ ہم نے ا کی مذمت کی ہے اور ایک قرارداد پاس کیا ہے کہ یہ غیر جمہوری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے کوئی غلط ایشو نہیں اٹھایا۔ وہ ایوان میں کیسے گھسے، انھیں کون لایا۔ ایوان چلنے کے دوران پی ایم مودی اپنے پارلیمانی حلقہ میں گھوم رہے ہیں، لیکن اس ایشو پر جواب نہیں دے رہے ہیں۔ اگر ہمیں جمہوریت کو بچانا ہے تو ہمیں مل کر یہ لڑائی لڑنی ہوگی۔ ہم نے 22 دسمبر کو اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف مل کر مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انڈیا اتحاد کی میٹنگ کے بعد سی پی آئی (ایم) لیڈر سیتارام یچوری نے کہا کہ ای وی ایم کے تعلق سے بھی بات چیت ہوئی۔ ایک قرارداد پاس کیا گیا ہے۔ ہم اس معاملے کو انتخابی کمیشن کے سامنے اٹھائیں گے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی کامیاب اور مثبت میٹنگ تھی۔ سبھی نے اپنی بات رکھی۔ خاص توجہ سیٹ شیئرنگ کو آخری شکل دینے پر تھی۔ بہت ساری چیزوں پر بحث ہوئی لیکن سب کچھ آج ہی طے نہیں کیا جا سکتا۔ سیٹ شیئرنگ پر تبادلہ خیال فوراً شروع کی جانی چاہیے، اسی پر بات چیت ہوئی۔