بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 2023 کے تحت کل 3 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی نہ صرف ریاست کے تقریباً ڈھائی ہزار سے زیادہ امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہو جائے گا بلکہ دوپہر تک ریاست کی نئی حکومت کے حوالے سے صورتحال بھی واضح ہو جائے گی۔
ووٹوں کی گنتی کل صبح 8 بجے سے ریاست کے تمام 52 ضلع ہیڈکوارٹرس پر شروع ہوگی، جس کے بعد صبح سے ہی امیدواروں کی قسمت سے متعلق رجحانات سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔
سرکاری معلومات کے مطابق، گنتی کے ہر راؤنڈ کے نتائج ظاہر کیے جائیں گے۔ پوسٹل بیلٹ کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی، جس کے بعد آدھے گھنٹے بعد ای وی ایم میں درج ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ پوسٹل بیلٹس کی گنتی ختم ہونے کے بعد، ہر امیدوار کو موصول ہونے والے پوسٹل ووٹوں کا اعلان کیا جائے گا۔
ووٹوں کی گنتی سے قبل ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر انوپم راجن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ای وی ایم ووٹوں کی گنتی کے لیے 4369 ٹیبل اور پوسٹل بیلٹ کی گنتی کے لیے 692 ٹیبل لگائے گئے ہیں۔ گنتی کے پورے عمل کی سی سی ٹی وی کوریج ہوگی۔ اسٹرانگ روم سے گنتی کے مقام تک ای وی ایم مشینوں کو لانے کے لیے اسمبلی حلقہ کے لحاظ سے مختلف راستوں کا تعین کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گنتی کے عملے کا رینڈمائزیشن 3 سطحوں پر ہوگا۔ پہلی سطح کا رینڈمائزیشن ہو چکا ہے، رینڈمائزیشن کا دوسرا لیول گنتی شروع ہونے سے 24 گھنٹے پہلے ہوگا اور رینڈمائزیشن کا تیسرا لیول گنتی کے دن صبح 5 بجے ہوگا۔
مسٹر راجن نے کہا کہ اس بار ریاست میں کل 77.82 فیصد ووٹنگ ہوئی، جو کہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں 75.63 فیصد ووٹنگ سے 2.19 فیصد زیادہ ہے۔