ممبئی 15/ جنوری مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں گذشتہ کئی ماہ سے خصوصی این آئی اے عدالت سی آر پی سی کی دفعہ 313/ کے تحت ملزمین کے بیانات کا اندراج کررہی ہے،عدالت ابتک ملزمین سے تقریباً بارہ سو سوالات پوچھ چکی ہے۔ دو سو گواہان کی گواہی کی بنیاد پر یہ سوالات پوچھے جاچکے ہیں، اب بھی تقریباً سو گواہان کے بیانات کی بنیاد پر ملزمین سے سوالات پوچھے جانا باقی۔ اسی درمیان چند ملزمین بشمول سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے عدالت سے غیر حاضر رہنے کی وجہ سے سوالات پوچھنے میں تاخیر ہورہی ہے۔
گذشتہ کئی دنوں سے اس مقدمہ کی اہم ملزمہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر عدالت میں حاضر نہیں ہو سکی
جس کے بعد گذشتہ سماعت پر خصوصی جج نے اس کے وکلاء کو وارننگ دی کہ وہ ملزمہ کو 17/ جنوری کو عدالت میں حاضر رہنے کا پیغام دیں ورنہ عدالت کارروائی کریگی۔
خصوصی جج نے ملزمین سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر اومکار چترویدی کو بھی وارننگ دی کہ وہ بھی عدالت میں حاضررہیں، تینوں ملزمین کئی دنوں سے عدالت میں حاضر ہوئے جس کے بعد عدالت نے یہ حکم نامہ روزنامہ میں درج کیا۔
خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی ملزمین سے سوالات ہندی، مراٹھی اور انگریزی زبانوں میں کررہے ہیں ا ور ملزمین کو ان کی مادری زبان میں سوالات سمجھائے جاتے ہیں۔
دوران سماعت عدالت میں خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال،جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم و دیگر موجود تھے۔
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔323سرکاری گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد عدالت نے ملزمین کے 313 کے بیانات کا اندراج شروع کردیا ہے۔