نئے سال میں بھی ملازمتوں کا شدید بحران جاری رہنے کا خدشہ ہے۔ نئے سال میں صرف دو ہفتے ہی گزرے ہیں اور اس دوران کم از کم 46 آئی ٹی اور ٹیک کمپنیوں نے 7500 سے زائد ملازمین کو فارغ کیا ہے اور یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ دراصل، اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے سبب لاکھوں ملازمتوں پر خطرہ منڈلا رہا ہے اور ماہرین بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی پیش گوئی کرتے رہے ہیں۔
عالمی سطح پر برطرفیوں کا اثر ہندوستانی افرادی قوت پر بھی پڑے گا۔ ٹیک سیکٹر میں ملازموں کی برطرفیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ لے آف ڈاٹ ایف وائی آئی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 14 جنوری تک 46 ٹیک کمپنیوں نے 7528 ملازمین کو فارغ کر دیا۔
دنیا بھر میں اسٹارٹ اپ سمیت ٹیک کمپنیوں نے 2022 اور 2023 میں 425000 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا تھا، جب کہ ہندوستان میں اسی مدت میں 36000 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا گیا۔ آن لائن رینٹل پلیٹ فارم فرنٹ ڈیسک 2024 میں دو منٹ کی گوگل میٹ کال کے دوران اپنے تمام 200 ملازمین کو فارغ کرنے والا پہلا ٹیک اسٹارٹ اپ بن گیا۔
گیمنگ کمپنی یونٹی نے اپنے نئے ملازمتوں میں کٹوتی کے دوران 25 فیصد افرادی قوت یعنی تقریباً 1800 ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گوگل نے گزشتہ ہفتے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے اپنی ہارڈ ویئر، بنیادی انجینئرنگ اور گوگل اسسٹنٹ ٹیموں میں کئی سو ملازمتوں میں کمی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، برطرفیوں سے گوگل کی ہارڈ ویئر اور سینٹرل انجینئرنگ ٹیموں کے ملازمین کے ساتھ ساتھ گوگل اسسٹنٹ ملازمین بھی متاثر ہوں گے۔
گوگل کے ایک ترجمان نے کہا، ’’2023 کے دوسرے نصف حصے میں ان مواقع کے لیے ہمیں بہترین پوزیشن دینے کے لیے، ہماری بہت سی ٹیمیں زیادہ موثر بننے اور بہتر کام کرنے اور اپنے وسائل کو اپنی سب سے بڑی مصنوعات کی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ کچھ ٹیمیں اس طرح کی تنظیمی تبدیلیوں کو جاری رکھ رہی ہیں، جس میں عالمی سطح پر کچھ کرداروں کو ختم کرنا شام ہے۔‘‘
ایمیزون کی ملکیت والی آڈیو بکس اور پوڈکاسٹ ڈویژن آڈیبل ملازمتوں میں کمی کے حصے کے طور پر 5 فیصد ملازمین کو فارغ کر رہا ہے۔ میٹا نے انسٹاگرام پر کچھ ٹیکنیکل پروگرام منیجرز (ٹی پی ایم) کی برطرفی کے ساتھ نئے سال کا آغاز کیا اور رپورٹس کے مطابق کم از کم 60 ملازمتوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔