ممبئی: شرد پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے کہا ہے کہ ادھو ٹھاکرے گروپ کے ارکانِ اسمبلی کو اسپیکر راہل نارویکر کے ذریعے نااہل قرار نہیں دیئے جانے کے خلاف ایکناتھ شندے کی شیو سینا کا ہائی کورٹ جانا ایک ڈرامے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے 12 جنوری کو اسپیکر راہل نارویکر کے 10 جنوری کو دیے گئے حکم کے خلاف ہائی کورٹ کا رخ کرتے ہوئے فیصلے کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔ اپنے فیصلے میں اسمبلی اسپیکر نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔
حکمراں شندے شیو سینا کے چیف وہپ بھرت گوگاولے نے ہائی کورٹ سے اسمبلی اسپیکر کے حکم کو قانون کی رو سے صحیح نہیں ٹھہرانے، اسے رد کرنے اور ریاستی اسمبلی کے ایوانِ زیریں سے شیوسینا (یو بی ٹی) کے تمام 14 ارکان کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی ہے۔ این سی پی کے قومی ترجمان کلائیڈ کراسٹو نے کہا، ’’وہ (شندے گروپ) جانتے ہیں کہ اسمبلی اسپیکر کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف ہے اور یہ ہائی کورٹ میں ٹک نہیں پائے گا۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’اسمبلی اسپیکر کے فیصلے کے خلاف شندے گروپ کا عدالت میں جانا، اپوزیشن کی جانب سے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف ظاہر کیے جانے والے شکوک و شبہات کی مزید تائید کرتا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ اسمبلی اسپیکر نے ٹھاکرے گروپ کی جانب سے شندے سمیت حکمراں خیمے کے 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا تھا اور ادھو ٹھاکرے گروپ سے وابستہ 14 ایم ایل ایز کو بھی نااہل قرار نہیں دیا۔ راہل نارویکر کے فیصلے کے خلاف ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔