بغداد: ایران کے پاسداران انقلاب نے شام اور عراق کے متعدد خود مختار علاقوں میں واقع ’دہشت گردوں‘ کے ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کہا کہ یہ حملہ پاسداران انقلاب نے کیا ہے۔ سرکاری ارنا نیوز ایجنسی نے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ حملوں نے عراقی کردستان کے دارالحکومت اربیل میں ’ایک جاسوسی ہیڈکوارٹر‘ اور ’ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کے ایک اجتماع‘ کو تباہ کر دیا ہے۔
دریں اثنا، کردستان ڈیموکریٹک پارٹی نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والے متعدد شہریوں میں ملک کے معروف تاجر پیشرا دیزائی بھی شامل ہیں۔ پاسداران انقلاب نے شام میں ایسے مقامات کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے جہاں دولت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ انتقامی کارروائی کے لیے کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شام پر حملہ دہشت گرد گروہوں کے حالیہ حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے، جنہوں نے کرمان اور رسک کے جنوبی شہروں میں ایرانیوں کی جان لی۔ معلومات کے مطابق 3 جنوری کو ملک کے سابق جنرل قاسم سلیمانی کی قبر کے قریب خودکش حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں 90 افراد جان بحق ہوئے تھے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ یہ دھماکے سلیمانی کے قتل کی چوتھی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والے پروگرام کے دوران ہوئے۔