جمعیۃِ علماء سلیمانی چوک کی جانب سے، بیرونِ شہر سے تشریف لانے والے سفراء کرام، کو مطلع کیا جاتا ہے کہ 7؍ رجب المرجب سے تصدیقات جاری کی جائیں گی، اس لیے اعلان کردہ تاریخ کے بعد ہی تشریف لائیں، اورجمعیۃ علماء سلیمانی چوک کا روزِ اول ہی سے یہ طریقہ کار رہا ہے کہ شرائط کی تکمیل کے بعد ہی تصدیق دی جاتی ہے، اس لیے سفراء کرام ،مالیگاؤں شہر کا رخ کرنے سے پہلے ہی تمام طرح کےڈاکیومنٹ (جو تصدیق حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے) کو مکمل طور سے جانچ لیں تاکہ کوئی کاغذ باقی نہ رہے، بعض مرتبہ جلدی جلدی میں کچھ کاغذات چھوٹ جاتے ہیں اور پھر بعد میں دِقت و پریشانی ہوتی ہے، اس لیے آنے سے پہلے ہی یہ دیکھ لیں کہ جن کاغذات کی ضرورت ہے وہ پاس میں ہیں کہ نہیں اگر نہ ہو تو اس کو مکمل کرلیں، ورنہ تصدیق نہیں دی جائے گی،اور مناسب تو یہ ہے کہ آپ اپنے شہر، ضلع، یا صوبے میں ہی چندہ کریں، اتنالمبا سفر کرنے کی ضروت نہیں اور اگر مالیگاؤں آنا ہی ہے تو درج ذیل کاغذات کے ساتھ تشریف لائیں، اور آنے کے بعد عجلت اور جلدی نہ کریں، کیونکہ اتنی ساری شرائط کی جانچ اور تکمیل میں وقت لگتا ہی ہے اس لیے عجلت کرتے ہوئے پیسے نہ ہونے، یا اور کسی دشواری و پریشانی کا تذکرہ نہ کریں، اور تمام طرح کےڈاکیومنٹ جاری سال 2024 کے ہی ہوں،2023کے ڈاکیومنٹ قابل قبول نہیں ہوںگے ۔ (اس بارے میں بھی کوئی حجت یا تکرار نہ کریں) جمعیۃ علماء سلیمانی چوک کی تصدیق حاصل کرنے کے لیے درج ذیل شرائط درکار ہیں:
(۱)مدرسہ و مسجد کا آن لائن معائنہ کرنے کے بعد ہی تصدیق نامہ جاری کیاجائے گا۔ (۲)جس مسجد ومدرسہ کا چندہ کرنا ہو اس کافوٹو ، تصدیق نامہ ، گوشوارہ مہتمم یاٹرسٹی کے ساتھ سفیر کافوٹو ضروری ہے ۔(۳)ضلع و صوبے کی جمعیۃ علماء اور کسی بڑے ادارے کی جاری سال کی تصدیق ضرور لائیں۔ احمد آباد سرخیز کی تصدیق بھی لائیں۔ (۴)جمعیۃ علماء سلیمانی چوک کی پرانی تصدیق کی زیراکس ضرورساتھ لائیں۔ (۵)رجسٹرڈ منظور شدہ مدارس والے ہی صرف تصدیق کے اہل ہوں گے۔ (۶)جن مدارس میں ہاسٹل (قیام و طعام ) کا انتظام ہے صرف انہی کو تصدیق ملے گی ۔ سال میں صرف ایک مرتبہ تصدیق دی جائیگی ۔مدرسہ کی سالانہ آڈٹ رپورٹ (سی اے کی دستخط کے ساتھ ) اور مدرسہ یا مسجد کابینک اکاؤنٹ بتانا ضروری ہے ۔ (۷)تصدیق دیتے وقت ایک عدد رسید بک جمع کر لی جائے گی اور جاتے وقت واپس کی جائے گی ۔ طلبہ کی تعداد گوشوارہ یعنی آمد وخرچ لکھنے اور بتانے میں مبالغہ آرائی سے پرہیز کریں۔ (۸)چندہ کرنا ثواب و نیکی کاکام ہے لہٰذا بے ایمانی اور فراڈ سے نیک کام کو داغ دار نہ کریں۔ فیصد اور کمیشن پر چندہ نہ کریں اور نہ ہی کرائیں۔ اگر اعلان کی اجازت ہوتو مختصر اعلان کریں۔ (۹)مساجد کی تعمیر و توسیع کے لیے آنے والے سفراء ماہ رمضان میں نہ آئیں۔ خدشہ اس بات کا رہتاہے کہ عوام لاعلمی کی وجہ سے زکوٰۃ دے دیتی ہے ۔ مساجد کی تعمیر و توسیع کیلئے اعلان میں وضاحت کریںکہ صرف عطیات دیں زکوٰۃ وصدقات نہیں لیاجائےگا۔ (۱۰)مساجد و مدارس کے ذمہ داران سے گذارش ہے کہ چندہ کی وصولیابی کے لیے متقی ، پرہیز گار، باشرع اور ایماندار افراد کا انتخاب فرمائیں۔
مذکورہ بالاشرائط پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ہمارا تعاون کریں۔ فقط والسلام مولانا آصف شعبان
صدر جمعیۃ علماء سلیمانی چوک مالیگاؤں