ناخن کو دیکھ کر بیماری کا پتہ لگانا بہت قدیم طریقہ ہے. ماضی میں یونانی حکیم نبض دیکھ کر آنکھوں کی رنگت سے اور ناخنوں کی رنگت سے مریض کے مرض کا پتہ چلایا جا سکتا ہے اور انسان کی صحت کے بارے میں اس حوالے سے جانا جا سکتا ہے۔
ناخنوں کا سخت اور کھر درا ہو جانا اور بار بار اس وجہ سے ناخنوں کا ٹوٹنا ایک ایسی شکایت ہے جو عام طور پر لوگوں کو ہوتی ہے. اس مسئلے کا شکار زیادہ تر خواتین ہوتی ہیں۔ اس کا بنیادی سبب ہاتھوں کا بار بار پانی میں ڈالنا اور ان کو خشک کرنا ہوتا ہے۔ جو کہ گھریلو کام کرنے والی خواتین کو بار بار ہی کرنا پڑتا ہے۔
اگر کسی خاتون کو یہ مسئلہ ہو تو اس کو چاہیۓ کہ پانی کا کام کرنے سے پہلے ہاتھوں پر گلوز پہن لیں اس طرح ناخن بار بار گیلے نہیں ہوں گے ہاتھوں پر لینولن والا موسچرائزنگ لوشن لگانے سے بھی ان کو سخت اور کھر درے ہونے سے بچاۓ جا سکتے ہیں۔
لیکن اگر اس طرح سے بھی اس تکلیف کو آرام نہ ملے تو اس سلسلے میں ڈاکٹر سے لازمی رجوع کرنا چاہیۓ کیونکہ آئرن کی کمی اور ہائپو تھائرائیڈازم بھی اس کا سبب ہو سکتا ہے جس کا علاج ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے۔
نرم اور کمزور ہوجانا
یہ ناخن بہت آسانی سے مڑ جاتے ہیں اور ٹوٹ بھی جاتے ہیں ناخن کے اس طرح ہونے کی وجہ کپڑے دھونے کا ڈٹرجنٹ یا برتن دھونے کے صابن میں موجود کیمیکل ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ نیل پالش میں موجود کیمیکل یا پھر اس کو صاف کرنے والے ریمور کا بھی زیادہ استعمال ناخن کمزور اور نرم کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
ایسے ناخنوں کی صورت میں سب سے پہلے کیمیکل والی چیزوں کا استعمال بند کر کے ناخنوں کو قدرتی طور پر صحیح ہونے کا موقع فراہم کریں. اس کے علاوہ وٹامن بی, آئرن, کیلشیم اور فیٹی ایسڈ کی کمی بھی اس کا سبب ہو سکتی ہے.