مالیگاؤں : 5 فروری (پریس ریلیز)سابق ایم ایل اے آصف رشید شیخ ساکن ہزار کھولی، مالیگاؤں کی فراہم کردہ کردہ معلومات پر مبنی اور آپ نتیش رانے کے ویڈیو بیان دیکھنے کے بعد ایڈوکیٹ عبد العظیم خان نے اشتعال انگیز بیان کے معاملے میں نتیش رانے کو آصف شیخ کی معرفت نوٹس روانہ کی ہے ۔ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان نے نتیش رانے کو نوٹس روانہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آصف شیخ مالیگاؤں ودھان سبھا حلقہ سے سابق ایم ایل اے ہیں۔
ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان نے آصف شیخ کی جانب سے لکھا ہے کہ آپ نتیش رانے فی الحال بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے ہیں۔ آپ کے والد بھی پہلے شیو سینا میں تھے اور وزیر اعلیٰ بھی تھے اور اب آپ دونوں بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ہیں۔آپ نے بارہا مالیگاؤں کے مسلم بھائیوں کو میڈیا اور یوٹیوبرز، انسٹاگرام، فیس بک کے ذریعے جھوٹے الزامات لگا کر بدنام کرنے اور شہر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مذموم ارادے سے بارہا انٹرویو دیئے ہیں۔ مذکورہ الزامات لگانے سے پہلے کسی سچائی اور ثبوت کی تصدیق کیے بغیر، صرف اس لیے کہ آپ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے ہیں اور ریاست اور مرکزی حکومت بی جے پی کی ہے، آپ نے مالیگاؤں کے مسلمان بھائیوں کو بلا وجہ نشانہ بنایا اور انٹرویو میں الزامات لگائے ۔
مالیگاؤں 80 فیصد مسلم آبادی والا شہر ہے۔ مالیگاؤں شہر کو جدوجہد آزادی سے ہی محب وطن سمجھا جاتا ہے اور اس شہر نے مختلف آزادی کی جدوجہد میں پہل کرکے اپنی حب الوطنی کا اظہار کیا ہے۔ تاریخ میں مالیگاؤں شہر کی جدوجہد آزادی میں درج ہے اور مالیگاؤں شہر کے ہندو اور مسلم بھائیوں نے آزادی کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ مالیگاؤں میں کئی سیاسی فسادات ہوچکے ہیں اور دو بم دھماکے ہوئے ہیں لیکن گزشتہ 24 سالوں سے مالیگاؤں ایک پرامن شہر ہے اور یہاں کوئی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا اور نہ ہی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کسی قسم کی پھوٹ ہے۔دونوں سماج کے لوگ آپس میں مل جل کر رہ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کووڈ 19 کی وبا کے دوران بھی، ہندو بھائیوں کو مسلمان بھائیوں نے اتحاد کا مظاہرہ کیا ۔
آپ کنکاولی سے ایم ایل اے ہیں اور مالیگاؤں سے آپ کا کوئی مفاد نہیں ہے۔ آپ ہمیشہ ذات پات کے ایجنڈے کا استعمال کرتے ہیں اور بغیر کسی وجہ کے آپ ہمیشہ مسلم لوگوں کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ مالیگاؤں 80 فیصد مسلم آبادی والا ایک حساس شہر ہے اور ہندو مسلمانوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لیے آپ کی اپنی تقریر سے سوشل میڈیا پر واٹس ایپ پر مالیگاؤں کے خلاف ذات پات کا الزام لگایا گیا ہے۔نتیش رانے، آپ نے ایک پریس کانفرنس میں تبصرہ کیا کہ "مالیگاؤں ایک منی پاکستان ہے، مالیگاؤں کو منی پاکستان کہنا چاہیے۔"آپ نے کہا کہ اسے چھوٹا پاکستان کہا جاتا ہے۔آپ نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں ہر سال 300 کروڑ کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔اور یہ چوری کی رقم مالیگاؤں شہر میں رہنے والا 'جہادی' جہاد اور دہشت گردی کے لئے استعمال کررہا ہوں،آپ نے کہا کہ ریاست مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں جہادی لوگ رہتے ہیں۔چوری کی رقم جہادی کام اور مالیگاؤں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔یہاں کے مسلمان ہندو بھائیوں کو مارتے ہیں اس لیے یہاں کی پولس فورس بڑھائی جائے، پولس کمشنریٹ قائم کیا جائے آپ نے شہریان مالیگاؤں کے متعلق اشتعال انگیز بیانات دیکر لوگوں کو گمراہ کیا ہے ۔
آپ نے اوپر جو بیان دیا ہے وہ مالیگاؤں کے مسلم بھائی اور ہندو بھائی کے لیے بھی تکلیف دہ ہے۔ اس کا مقصد مالیگاؤں کو منی پاکستان کہہ کر دو ذاتوں کے درمیان تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ مالیگاؤں میں صرف مسلمان ہی بجلی چوری نہیں کرتے بلکہ بجلی چوری کے اعداد و شمار دونوں سماج میں برابر ہیں بشمول مالیگاؤں سنٹرل میں رہنے والے مسلمان،اور مالیگاؤں آؤٹر میں رہنے والی ہندو برادری بھی، یہاں تک کہ میونسپل کارپوریشن کی حدود میں آنے والے تمام دیہات وغیرہ مالیگاؤں کے پورے علاقے میں بجلی چوری کا تخمینہ 300 کروڑ کی بجلی چوری کی۔رانے کا بیان جھوٹا اور من گھڑت ہے، مالیگاؤں کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔مالیگاؤں میں ہندو مسلم دونوں میں دوریاں بنانے کی کوشش کی گئی ۔میں بھی مالیگاؤں سے ہوں۔
اس سے پہلے آپ جولائی 2023 میں بھی قلعہ کے مسلم بھائیوں کی بستی کا دورہ کر میونسپل کارپوریشن کے ذریعے کچی آبادی اور اس کی مسماری کے حوالے سے آپ نے بلڈوزر سے مکانات گرانے کی دھمکی دی ہے اور کہا کہ اگر مکانات نہ گرائے گئے تو میں خود بلڈوزر لا کر گرا دوں گا۔ اتنا ہی نہیں آپ نے گاؤں میں مارچ نکال کر کے مسلمان بھائی کے بارے میں ہتک آمیز بیان دیا ہے۔
آپ جان بوجھ کر مالیگاؤں کے مسلم عوام پر بے بنیاد الزامات لگا کر انہیں بدنام کر رہے ہیں اور ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ مالیگاؤں کے مسلمان آزادی سے پہلے کے دور سے ہی مالیگاؤں میں رہ رہے ہیں اور وہ سچے ہندوستانی باشندے ہیں اور انہوں نے اپنی مرضی اور من مانی کے مطابق 1947 کی تقسیم کے بعد بھی مالیگاؤں میں رہنے کو ترجیح دی ہے اور وہ حق کے اعتبار سے ہندوستانی ہیں اور مسلمان ہیں۔ مالیگاؤں کی کمیونٹی پیدائشی طور پر ہندوستانی ہے اور ان کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو الزمان بے بنیاد ہیں۔ جہاد ایک مذہبی معاملہ ہے۔ لیکن اس کی غلط تشریح کر کے آپ نے مسلمان بھائیوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ مالیگاؤں شہر کا نام منی پاکستان رکھنے کا الزام لگا کر آپ نے مالیگاؤں کی مسلم کمیونٹی کی توہین کی ہے اور ان کے سیاسی، سماجی، آزاد اور مذہبی حقوق کو نقصان پہنچایا ہے۔ درحقیقت اس طرح آپ تعزیرات ہند کے سیکشن I.D.V کو پڑھ سکتے ہیں۔ 153-A, 153-B, 295-A, 504, 505, 511 ایک سنگین قابل سماعت جرم ہے۔ آپ دو سماج اورشہریان کے درمیان تناؤ پیدا کر رہے ہیں۔آپ نے مالیگاؤں کے شہر اور مسلم عوام کو پاکستانی کہہ کر دونوں برادریوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے اور قومی یکجہتی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی ہے اور اس طرح دفعہ 153-A اور 153-B کے تحت سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ مالیگاؤں کے مسلمان قصبے والوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے جس سے مالیگاؤں کے مسلمانوں کے بطور جہادی ایک مخصوص طبقہ اور مذہب کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس طرح کا بیان دے کر ملزم نے گاؤں میں امن خراب کرنے کی کوشش کی ہے اور مذکورہ بیان کے ذریعے شہر کا امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔
آپ نے جو انٹرویو دیے ہیں وہ سوشل میڈیا پر ہیں، چوبیس گھنٹے چلنے والی خبروں اور دیگر پروپیگنڈہ میڈیا کے ذریعے آپ نے اوپر کی طرح مالیگاؤں کے مسلمان بھائیوں کو کھلم کھلا بدنام کیا ہے اور اس طرح مالیگاؤں کی ساکھ اور دماغ کو متاثر کیا ہے۔ آپ نے مالیگاؤں کے پڑھے لکھے لوگوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور مالیگاؤں کے مسلمانوں کی پوری دنیا اور دیگر سماج میں بدنامی ہوئی ہے۔
یہ نوٹس آپ کو بتانے کے لیے دی جارہی ہیں کہ مذکورہ نوٹس ملنے کے فوراً بعد آپ نے فوراً پریس کانفرنس کی اور مالیگاؤں کے مسلمانوں کے حوالے سے سوشل میڈیا، یوٹیوب وغیرہ پر بیانات دئیے ان تمام اشتعال انگیز بیانات پر آپ معافی مانگیں اور اپنی غلطی تسلیم کریں۔ورنہ فوجداری دفعہ B.D.V 153-A, 153-B, 295-A, 504, 505, 511 کے تحت آصف شیخ میرے موکل کی جانب سے مقدمہ اور ہتک عزت کا فوجداری مقدمہ دائر کریں گے۔ اور یہ بھی نوٹ کریں کہ لیے آپ اس کے اخراجات اور نتائج کے لیے پوری طرح ذمہ دار ہوں گے۔اس طرح کی شوکاز نوٹس آصف شیخ نے ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان کے توسط سے نتیش رانے کو دیا ہے ۔