آسٹیوپروسس ہڈیوں کی بیماری ہے ہم اس میں اس وقت مبتلا ہوتے ہیں جب اپنی ہڈیوں سے کیلشیم کو کھونے لگتے ہیں۔ اس میں ہماری ہڈیاں اتنی نازک ہو جاتی ہیں کہ یہ ٹوٹنے والی ہوجاتی ہیں۔ ہڈی ٹوٹ جانے کے بعد جو ٹھیک ہوتی ہے وہ پہلے جیسی نہیں ہوتی ہم پہلے کی طرح صحت مند نہیں ہوتے ہیں۔
ہم اپنے دل کی صحت اور پٹھوں کی صحت کے بارے میں سوچتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی اپنی ہڈیوں کی صحت کے بارے میں سوچا ہے کہ ہمیں ہڈیوں کی صحت کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ کچھ بیماریاں ہماری ہڈیوں کی صحت کو خراب کرتیں ہیں اور ہم پہلے کی طرح کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لیتے۔
آسٹیو پروسس کے خطرے کو بڑھانے والی عادات
وہ افراد جو آسٹیوپروسس میں مبتلا ہوتے ہیں اس کے باوجود اگر وہ یہ عادات اپنی زندگی میں اپناتے ہیں تو وہ اس بیماری کو مزید بڑھاتے ہیں۔
۔1 آسانی سے ہڈی کا ٹوٹنا
ٹوٹی ہوئی ہڈیاں آسانی سے ٹوٹ جاتی ہیں اس کے علاوہ روزمرہ کے کام بھی اس کے خطرے کو بڑھا دیتے ہیں جیسے پیدل سفر کرنا، جم کرنا یا ورزش کرنا شامل ہے۔ آسٹیوپروسس کے شدید خطرے میں کولہے کی ہڈیاں ٹانگ کی ہڈیاں ٹوٹنے کے امکانات ہوتے ہیں۔ آسٹیوپروسس والے شخص کو کمر کی درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس کے علاوہ ایک یا دو بار فریکچر سے ہڈیاں ٹوٹ سکتی ہیں۔
طرز زندگی
ہمارا طرز زندگی بھی ہمیں آسٹیوپروسس میں مبتلا کر سکتا ہے۔ بہت سے ایسے لوگ ہونگے جو ضرورت سے زیادہ آرام کرتے ہونگے یا ایسے بھی ہونگے جو ضرورت سے زیادہ کام کرتے ہوں گے اس کے علاوہ کچھ ایسے ہونگے کو اپنا زیادہ تر وقت دفتر میں گزارتے ہونگے۔ اپنی زندگی میں ہر کام اعتدال کے ساتھ کریں۔ نہ زیادہ ورزش کریں نہ زیادہ آرام کریں۔ اپنے لئے وقت نکالیں اور صحت پر توجہ دیںاگر ایسا نہیں کریں گے تو آپ آسٹیوپروسس کو دعوت دے سکتے ہیں۔