نئی دہلی : منی پور میں کوکی ۔ جومی برادری کی دو خواتین کو مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں نے ہی اس ہجوم کے حوالے کر دیا تھا، جس نے انہیں برہنہ کر کے گھمایا تھا۔ یہ دعوی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی چارج شیٹ میں کیا گیا ہے۔ سی بی آئی کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ان خواتین نے کانگ پوکپی ضلع میں پولیس اہلکاروں کی سرکاری گاڑی (جپسی) میں پناہ مانگی تھی، لیکن انہوں نے دونوں خواتین کو تقریباً 1000 میئتی فسادیوں کے ہجوم کے حوالے کر دیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد دونوں خواتین کو برہنہ کر کے گھمایا گیا تھا۔ یہ واقعہ ریاست میں ذات پر مبنی تشدد کے دوران پیش آیا تھا۔
چارج شیٹ کی تفصیلات دیتے ہوئے حکام نے کہا کہ متاثرہ خواتین میں سے ایک کارگل جنگ میں شامل فوجی کی بیوی تھی ۔ حکام نے بتایا کہ خواتین نے پولیس اہلکاروں سے انہیں گاڑی سے محفوظ مقام پر لے جانے کیلئے کہا تھا، لیکن پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر ان سے کہا کہ ان کے پاس گاڑی کی چابی نہیں ہے اور انہوں نے کوئی مدد نہیں کی۔
منی پور میں گزشتہ سال 4 مئی کے واقعے کے تقریباً دو ماہ بعد جولائی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں دو خواتین مردوں کے ہجوم میں گھری ہیں اور انہیں برہنہ کرکے گھمایا جارہا ہے ۔ سی بی آئی نے گزشتہ سال 16 اکتوبر کو گوہاٹی کی خصوصی جج سی بی آئی عدالت کے سامنے چھ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ دونوں خواتین اے کے رائفلز، ایس ایل آر، انساس اور 303 رائفلز جیسے جدید ہتھیاروں سے لیس تقریباً 900-1000 لوگوں کے ہجوم سے بچنے کے لیے بھاگ رہی تھیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہجوم سیکول پولیس اسٹیشن سے تقریباً 68 کلومیٹر جنوب میں کانگ پوکپی ضلع میں ان کے گاؤں میں زبردستی داخل ہوگئی تھی ۔