نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے نیوز 18 نیٹ ورک کو ایک خصوصی انٹرویو دیا ہے۔ نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر راہل جوشی نے وزیراعظم مودی سے پوچھا کہ آپ نے اپنی پچھلی مدت کار میں کئی بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔ آپ نے آرٹیکل 370 ہٹایا، آپ CAA لائے۔ لیکن اپنی مہم میں اپوزیشن لیڈر کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو وہ سی اے اے کو منسوخ کر دیں گے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کہہ رہی ہیں کہ وہ سی اے اے کو لاگو نہیں ہونے دیں گی۔ آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ سب سے پہلے، جو ہندوستان کے آئین کو سمجھتا ہے، جو ہندوستان کے وفاقی ڈھانچے کو جانتا ہے، اور جو جانتا ہے کہ کس کے دائرہ اختیار میں کیا ہے، وہ ایسی باتیں کبھی نہیں کہے گا۔ کیونکہ یہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ مودی اگر کسی ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں تو وہ ایسی باتیں نہیں کہہ سکتے۔ مرکزی حکومت صرف وہی کرے گی جو اس کے دائرہ کار میں ہے۔ ریاستی حکومت جو بھی اس کے دائرے میں ہوگا ، وہ کرے گی ۔ لیکن آج کل لوگوں کو اندھیرے میں رکھ کر بے وقوف بنانا ایک ٹرینڈ ہے۔ اس لیے وہ کچھ بھی کہتے رہتے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ میں کانگریس پارٹی کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کرے اور کہے کہ وہ آرٹیکل 370 کو بحال کریں گے۔ وہ آئین کی بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں۔ وہ بابا صاحب امبیڈکر کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ ہمیں بہت گالیاں دیتے ہیں۔ لیکن بابا صاحب امبیڈکر کا آئین پورے ملک پر لاگو نہیں تھا۔ جموں و کشمیر میں 70 سال سے ہندوستانی آئین نافذ نہیں ہوا۔
وہیں دلتوں کو پہلی بار (دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد) ریزرویشن مل رہا ہے۔ والمیکی برادری کو پہلی بار ریزرویشن مل رہا ہے۔ وہ کیا بات کر رہے ہیں؟ کیا اس میں اتنی ہمت ہے کہ وہ پریس کانفرنس کر کے کہے کہ ہم آرٹیکل 370 واپس لائیں گے؟ کیا کوئی جماعت یہ کہنے کی ہمت کر سکتی ہے؟'