نئی دہلی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے نیٹ ورک 18 گروپ کے ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں سیاست کے علاوہ دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے بڑے ہی بے باک انداز میں سوالات کا جواب دیا۔ کرناٹک میں نیہا ہیرے متھ کے قتل سے متعلق پوچھے گئے سوال کا بھی امت شاہ نے دو ٹوک جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیہا ہیرے متھ قتل کیس لو جہاد کا ایک پختہ کیس ہے۔ انہوں نے ووٹ بینک کی سیاست کرنے پر کرناٹک کی سدارامیا حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے ریاست کی کانگریس حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے نیہا ہیرے متھ قتل کیس سے متعلق ایک سوال پوچھا۔ ان سے پوچھا گیا کہ اس قتل کو لو جہاد کا رنگ دیا جا رہا ہے؟ اس پر امت شاہ نے کہا: ‘کوئی رنگ نہیں بھائی… یہ لو جہاد کا ایک پختہ معاملہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ (کرناٹک کی کانگریس حکومت) اپنے اقلیتی ووٹ بینک کی وجہ سے ایسا کہہ رہے ہیں۔ مجھے ایک بات بتائیے کسی بھی بچی کو کالج کیمپس میں سیکورٹی ملنی چاہیے یا نہیں ملنی چاہئے؟ اس طرح قتل ہوتا ہے اور اسے ذاتی معاملہ کہہ کر آپ اس سماجی آلودگی سے آنکھیں چرا رہے ہیں… وہ بھی صرف ووٹ بینک کے لیے۔
امت شاہ نے کرناٹک حکومت پر تیکھا حملہ بولا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کو تم دھماکہ ہوتا ہے، وہ بھی گیس سلینڈر کا دھماکہ لگتا ہے ۔ جب این آئی اے تحقیقات سنبھالتی ہے تو پورا پکڑا جاتا ہے۔ بنگلورو میں 10 سال تک کوئی بم دھماکہ نہیں ہوا تھا۔ ان کی حکومت آئی تو ایس ڈی پی آئی کی حمایت لی اور اب بم دھماکے ہونے لگے۔ اپنی ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے وہ کتنے نیچے جائیں گے؟ کانگریس پارٹی ملک کی سلامتی، بنگلورو کی سلامتی، کرناٹک کی سلامتی کو طاق پر رکھ رہی ہے۔