مالیگاؤں یکم مئی : آج پوری ریاست مہاراشٹر میں یکم مئی یوم مہاراشٹر منا یا جا رہا ہے بھارت کے وزیر اعظم جب پنڈت جواہر لال نہرو تھے تو انہوں نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ممبئی کو گجرات ریاست کی راجدھانی بنائی جائے اہم بات یہ ہے کہ اُس وقت ممبئی اور موجودہ مہاراشٹر کے تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے متفق ہو کر فیصلہ کیا تھا کہ مئی شہر مہاراشٹر کی راجدھانی قائم کی جائے۔ اُس وقت ساتھی نہال احمد اور دیگر لیڈران سوشلسٹ پارٹی سے منسلک تھے۔ کانگریس پارٹی سے بھی بڑی تعداد میں افراد تھے یہی وجہ رہی کہ پنڈت جواہر لال نہرو کے مطالبے کے خلاف کانگریس پارٹی کے لیڈران نے بھی سوشلسٹ پارٹی کے لیڈران کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوئے تھے یہی وجہ ہے کہ پنڈت جواہر لال نہرو وزیر اعظم نے یکم مئی ۱۹۶۰ء میں ممبئی کو مہاراشٹر کی ریاست میں قائم رکھنے کا حکم نامہ جاری کیا۔ ۱۹۶۲ء میں ساتھی نہال احمد ، ڈاکٹر شیخ سلیم ، زین العابدین دانش اور ایک خاتون سوشلسٹ پارٹی کے ذریعے نیا پورہ سے مالیگاؤں میونسپلٹی میں کونسلر بنے تھے اور اُس وقت سوشلسٹ پارٹی کے ہی ۱۹ کونسلرس کامیاب ہوئے تھے جب کہ کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے مجموعی طور پر صرف ۱۸ کونسلرس کامیاب ہوئے تھے۔ اس سلسلے میں جنتا دل سیکولر مالیگاؤں کی جانب سے جو تحریری خبر اور تصویر اشاعت کے لئےدی گئی اُسے ذیل میں پڑھئے۔ ریاست مہاراشٹر کی تشکیل اور ممبئی کی شمولیت کے لیے متحدہ مہاراشٹر تحریک (Sanyukt Maharashtra اور Movement) میں ساتھی نہال احمد صاحب کا کردار قائدانہ رہا۔ مہاراشٹر ریاست کی تشکیل کی جدو جہد میں ساتھی نہال احمد صاحب بھاؤ صاحب ہیرے اور پروفیسر ایس ایم جوشی کے شانہ بہ شانہ شریک تھے۔ اسٹیٹ ری آرگنائزیشن ایکٹ کے تحت لسانی بنیادوں پر گجرات اور مہاراشٹر دور پاستیں صوبہ بمبئی (با ہے) کی تقسیم کے بعد بنی تھیں۔ گجرات میں رہنے والے بمبئی کو گجرات ریاست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن ملک کی معاشی راجدھانی ممبئی، مہاراشٹر ریاست میں رہے یہ دور اندیشی سنیکت مہاراشٹر موومنٹ کے
قائدین نے دکھائی اور اس کے لئے انھوں نے کامیاب نمائندگی بھی کی۔