نئی دہلی: آج یعنی 26 جون 2024 سے، نیا ‘ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023’ پورے ملک میں نافذ ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں کئی بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔ اب ہندوستانی اپنی پوری زندگی میں زیادہ سے زیادہ 9 سم کارڈ لے سکیں گے۔ اس کے علاوہ اب جعلی سم کارڈ خریدنے پر 3 سال کی قید اور 50 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو گا۔ یہ نیا قانون حکومت کو قومی سلامتی کی وجوہات کی بنا پر کسی بھی ٹیلی کام سروس یا نیٹ ورک کو کنٹرول، اس کا انتظام کرنے یا اسے معطل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
سم کارڈ سے متعلق قواعد
اگر کسی صارف کو اس کے آدھار کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے 9 سے زیادہ سم کارڈ جاری کیے جاتے ہیں، تو اسے پہلے جرم کے لیے 50,000 روپے تک جرمانہ اور بار بار جرم کرنے پر 2 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر سم کارڈ خریدنے کے لیے یوزر آئی ڈی کو دھوکہ دہی سے استعمال کیا گیا تو کسی کو تین سال تک قید اور 50 لاکھ روپے تک جرمانہ یا جیل اور جرمانہ دونوں ہو سکتے ہیں۔ اس میں سم کارڈ کی جعل سازی بھی شامل ہے یعنی وصول کنندہ سے اپنی شناخت چھپانا۔ اس کے علاوہ ٹیلی کام آپریٹرز کو صرف بائیو میٹرک پر مبنی شناخت یعنی آدھار کارڈ کے ذریعے صارف کی تصدیق کرنی ہوگی۔
تمام نیٹ ورکس کوکنٹرول کرسکتی ہے حکومت
حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت سیکیورٹی، امن عامہ یا جرائم کی روک تھام کی بنیاد پر ٹیلی کام سروسز کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے سکتی ہے۔ ایکٹ کے مطابق، ہنگامی صورت حال میں، کوئی بھی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی جو ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک قائم کرنا یا چلانا چاہتی ہے، خدمات فراہم کرنا چاہتی ہے یا متناسب آلات رکھنے کی خواہش رکھتی ہے، اسے حکومت کی طرف سے اجازت طلب کرنی چائیے
نئے قانون کے تحت اب یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ کمپنیوں کو اشیا اور خدمات کے اشتہارات اور تشہیری پیغامات بھیجنے سے پہلے صارفین کی رضامندی حاصل کرنی ہوگی۔ قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کو آن لائن میکنزم بنانا ہوگا۔ جہاں صارفین اپنی شکایات آن لائن درج کروا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ ٹیلی کام بل 20 دسمبر 2023 کو لوک سبھا اور پھر راجیہ سبھا نے 21 دسمبر کو پاس کیا تھا۔ بعد میں اسے صدر دروپدی مرمو کے دستخط سے قانون میں تبدیل کر دیا گیا۔ آپ کی معلومات کے لیے یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ اس قانون میں کل 62 سیکشنز ہیں جن میں سے صرف 39 سیکشنز پر عمل ہو رہا ہے۔
یہ نیا قانون 138 سال پرانے انڈین ٹیلی گراف ایکٹ کی جگہ لے گا جو ٹیلی کام سیکٹر کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ نیا قانون انڈین وائرلیس ٹیلی گراف ایکٹ 1933 کی جگہ لے گا۔ یہ ٹرائی ایکٹ 1997 میں بھی ترمیم کرے گا۔
آپ کے آدھار کارڈ سے کتنی سم جاری ہوئی ہیں؟
اگر، آپ نہیں جانتے کہ آپ کے آدھار کارڈ سے کتنے سم کارڈ جاری کیے گئے ہیں، تو آپ اسے آن لائن چیک کر سکتے ہیں۔
اس کے لیے آپ کو حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے پورٹل Sancharsathi.gov.in پر جانا ہوگا۔
اس کے بعد آپ کو موبائل کنکشن کے آپشن پر ٹیپ یا کلک کرنا ہوگا۔
پھر اگلے صفحے پر آپ کو اپنا 10 ہندسوں کا موبائل نمبر درج کرنا ہوگا۔
فون پر موصول ہونے والا کیپچا کوڈ اور OTP (ون ٹائم پاس ورڈ) درج کریں۔
ایک نیا صفحہ کھلے گا، یہاں آپ کو اپنے آدھار کارڈ پر جاری کردہ تمام موبائل نمبر نظر آنے لگیں گے۔