آج،18ویں لوک سبھا کے پہلے خصوصی اجلاس کے پہلے دن کی کارروائی ختم ہو گئی ہے۔ پہلے دن 266 ممبران پارلیمنٹ نے لوک سبھا ممبران کے طور پر حلف لیا۔ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی، راج ناتھ سنگھ، امت شاہ، نتن گڈکری، منوہر لال کھٹر اور دیگر مرکزی وزراء شامل تھے۔ یہ حلف ارکان اسمبلی کو ریاستی اعتبار سے دلایا گیا۔ پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے ارکان پارلیمنٹ کو حلف دلایا۔ اس سے پہلے صدر دروپدی مرمو نے بھرتری ہری مہتاب کو پروٹیم اسپیکر کے عہدے کا حلف دلایا۔ اس دوران اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے آئین کی کاپیاں اٹھا کر احتجاج کیا۔
پروٹیم اسپیکر کے انتخاب سےانڈیا اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ ناراض ہیں۔ اس بارے میں پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پروٹیم اسپیکر پر کبھی بھی ایشو نہیں رہا۔ ہم آئین اور قواعد کے مطابق کام کرتے ہیں، تمام ارکان کو مل کر پارلیمنٹ چلانا ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب 26 جون کو ہوگا۔
لوک سبھا کے پہلے خصوصی اجلاس کے پہلے دن کی کارروائی کی اہم باتیں
کل، مہاراشٹر، یوپی، بنگال سمیت 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 278 ارکان اسمبلی حلف لیں گے
پارلیمنٹ کے اجلاس کے پہلے دن 266 ارکان پارلیمنٹ نے حلف اٹھایا۔ سب سے پہلے پی ایم نریندر مودی اور آخر میں مدھیہ پردیش کے دنیشور پاٹل نے حلف لیا۔ اس دوران بہار، دہلی، گجرات اور مدھیہ پردیش سمیت 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 266 ارکان پارلیمنٹ نے حلف لیا۔
گورکھپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ روی کشن نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنا کام اچھی طرح کرنا چاہئے اور یہاں فکر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ وزیر اعظم مودی کا 5 سالہ دور بہت شاندار ہوگا۔
بی جے پی لیڈر روی کشن نے کہا کہ اپوزیشن کو بل پھاڑنا، ہنگامہ آرائی جیسی شرارتوں میں ملوث نہیں ہونا چاہئے اور پارلیمنٹ کا احترام کرنا چاہئے۔ پی ایم مودی نے آئین کا بہت احترام کیا، ہے اور رہے گا، راہل گاندھی کو اپنی پارٹی اور اپوزیشن کی فکر کرنی چاہیے۔
ایس پی ایم پی اقرا حسن نے کہا کہ جمہوریت کے مندر میں کھڑے ہونے پر بہت جوش اور فخر محسوس ہوتا ہے، لیکن ساتھ ہی یہ تذبذب بھی ہے کہ ہم اپنے لوگوں کی اچھی نمائندگی کر پائیں گے یا نہیں۔
ایس پی لیڈر اور ایم پی اقراء حسن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کوئی بھی ہو، آئین کے مطابق کام کرے، ہمیں آئین سے ہی ہر حق ملتا ہے۔ حکومت یا پارٹی کوئی بھی ہو، آئین سب سے بالاتر ہے۔
بی جے پی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا کو راجیہ سبھا میں قائد ایوان بنایا گیا ہے۔ پہلے پیوش گوئل تھے، لیکن اب وہ لوک سبھا کے رکن ہیں۔
پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں مرکزی وزراء نتن گڈکری، دھرمیندر پردھان اور چراغ پاسوان نے لوک سبھا کے ارکان کے طور پر حلف لیا ہے۔
18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس میں شرکت کے بعد تمام ممبران پارلیمنٹ نئے پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر آئے۔ اجلاس کے بعد باہر آتے ہوئے مرکزی وزیر گری راج سنگھ، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال اور رکن پارلیمنٹ کے۔ سریش ایک دوسرے کو سلام کرتے ہوئے نظر آئے۔
مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ آئین کا ہر ایک کو احترام ہے۔ وزیراعظم نے آئین کو سامنے رکھتے ہوئے حلف اٹھایا ہے۔ اپوزیشن کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ایمرجنسی سے متعلق پی ایم مودی کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ہی بات بار بار کہتے ہیں، ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 18ویں لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لیا۔
پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے وایناڈ لوک سبھا سیٹ سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ راہل گاندھی نے رائے بریلی لوک سبھا سیٹ برقرار رکھی۔
پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے سے پہلے کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے کہا کہ آئین کی بات کریں گے۔ اپوزیشن نے پارلیمنٹ ہاؤس میں گاندھی کے مجسمے کے سامنے آئین کی کاپی لے کر احتجاج کیا۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ میں تمام اراکین پارلیمنٹ سے درخواست کروں گا کہ اس موقع کو مفاد عامہ کے لیے استعمال کریں۔ اپوزیشن سے توقع ہے کہ وہ 18ویں لوک سبھا میں جمہوریت کے وقار کو برقرار رکھے گی۔ ملک کو اچھی اپوزیشن کی توقع ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ کل 25 جون کو ہندوستان کی جمہوریت پر سیاہ دھبہ پڑ گیا۔ ایمرجنسی کے یہ 50 سال اس عزم کے ہیں کہ ہندوستان میں کبھی کوئی ایسا کرنے کی جرات نہیں کرے گا، جو 50 سال پہلے ہوا وہ دوبارہ کبھی نہیں ہوگا۔ آئین کو مسترد کر کے ملک کو جیل میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس قرارداد کے ساتھ ہم ہندوستانی جمہوری اقدار کے تحفظ کا عزم کریں گے۔ عام لوگوں کے خواب پورے کریں گے۔ ملک کے عوام نے تیسرا موقع دیا جو بہت بڑی اور عظیم فتح ہے۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ تیسری بار جو آپ نے ہمیں دیا ہے، ہم پہلے سے تین گنا زیادہ کام کریں گے۔ نتائج بھی تین گنا ہوں گے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ملک کے عوام نے انہیں تیسری مدت کے لیے منتخب کر کے ان کی پالیسی، عزم اور لگن کو تسلیم کر لیا ہے۔ حکومت چلانے کے لیے اکثریت چاہیے لیکن ملک چلانے کے لیے رضامندی کی ضرورت ہے۔ ہمیں سب کی رضامندی سے ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ 18ویں لوک سبھا میں نوجوانوں کی اچھی خاصی تعداد ہے۔ نمبر 18 کی یہاں ایک بہت ساتوک قدر ہے۔ گیتا میں بھی 18 ابواب ہیں، فرض کا پیغام دیا گیا ہے۔ پرانوں کی تعداد بھی 18 ہے۔ ہمیں ووٹ کا حق 18 سال کی عمر میں ملتا ہے۔ 18ویں ایم پی کی تشکیل ایک اچھی علامت ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ 18ویں لوک سبھا آج ترقی یافتہ ہندوستان کے مقصد کے ساتھ شروع ہو رہی ہے۔ انتخابات کا شاندار طریقے سے انعقاد ہندوستانیوں کے لیے فخر کی بات ہے۔ آزادی کے بعد دوسری بار ملک کے عوام نے مسلسل تیسری بار کسی حکومت کو خدمت کا موقع دیا ہے جو 60 سال بعد آیا ہے۔ میں اس کے لیے تہہ دل سے مشکور ہوں۔
پارلیمنٹ کے اجلاس سے پہلے پی ایم مودی نے کہا کہ یہ پارلیمانی جمہوریت کے لیے قابل فخر دن ہے۔ آزادی کے بعد پہلی بار پارلیمنٹ کا اجلاس نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو رہا ہے۔ میں تمام منتخب اراکین اسمبلی کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
یہاں سماج وادی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ اکھلیش یادو کو پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ جس دن سے لکھنؤ میں میٹنگ ہوئی، کہا جا رہا تھا کہ سب نے یہ فیصلہ اکھلیش یادو پر چھوڑ دیا ہے۔