نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی بہتر کارکردگی کے بعد راہل گاندھی کے لیے ایک اور اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ بنگلور کی ایک عدالت نے انہیں ہتک عزت کے ایک مقدمے میں ضمانت دے دی ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی نے مقدمہ درج کرایا تھا۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو ایک خصوصی عدالت نے بی جے پی کی کرناٹک یونٹ کی طرف سے مرکزی دھارے کے اخبارات میں ‘ہتک آمیز’ اشتہارات جاری کرنے کے لیے دائر کیے گئے ایک مقدمے کے سلسلے میں ضمانت دے دی۔
یکم جون کو عدالت نے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو ہتک عزت کیس میں پیش ہونے کے بعد ضمانت دے دی تھی۔ جسٹس کے این شیوکمار نے گاندھی کو 7 جون کو بغیر کسی ڈیفالٹ کے عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی۔کانگریس کے سابق ایم پی ڈی کے سریش کو 75 لاکھ روپے کی جائیداد ڈیڈ کی شکل میں جمع کرنی ہوگی۔ عدالت نے اس کیس کی اگلی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔ جانکاری کے مطابق راہل گاندھی نے بانڈ پر دستخط کیے ہیں۔
جج کے این شیوکمار نے راہل گاندھی کو بغیر کسی ناکامی کے 7 جون کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت کی تھی۔ صبح سویرے راہول گاندھی کو دہلی ہوائی اڈے پر کیس کی سماعت کے لیے بنگلور جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ بی جے پی کی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ 2023 کے ریاستی اسمبلی انتخابات سے پہلے مقامی اخبارات میں اشتہارات اور کانگریس کے ‘جھوٹے پروپیگنڈے’ نے بی جے پی کی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ کیس کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی)، سی ایم سدارامیا، نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
کرناٹک کانگریس نے پہلے اعلان کیا تھا کہ راہول صبح 10.30 بجے سٹی سول کورٹ میں حاضر ہوں گے۔ اس کے بعد وہ صبح 11.30 بجے کوئنز روڈ پر واقع بھارت جوڑو بھون میں ریاست سے کانگریس پارٹی کے نومنتخب اراکین اسمبلی اور شکست کا سامنا کرنے والے امیدواروں سے ملاقات کی ہیں۔ پارٹی کی ریاستی اکائی کے مطابق کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ اور کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار بھی اس موقع پر موجود رہے ۔