واضح رہے کہ ایشیاء کے سب سے بڑے مسلم قبرستان میں روزانہ درجنوں میتیں دفنانے کیلئے لائی جاتی ہیں میت کیساتھ آنے والے اپنے ہمراہ سواریاں بھی لاتے ہیں قبرستان کے گیٹ کے پاس ان سواریوں کو کھڑی کرنے کا کوئی معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے مشرقی اقبال روڈ پر راہداری میں حد درجہ تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ قبرستان سے متصل منشی بابا درگاہ تک دیوار سے لگ کر قبرستان کی 5، سے 7،فٹ کی اراضی پر ناجائز قبضہ جات ہیں علاوہ ازیں سلیمانی چوک سے منشی بابا درگاہ تک اس روڈ پر دونوں جانب گٹریں بھی نہیں ہیں بارش کے ایام میں اس راستے سے گذرنا گویا موت سے پہلے پل صراط سے گذرنا ہے ان باتوں کو دیکھتے ہوئے شہر کے جیالوں نے غیر سیاسی بنیاد پر 'قبرستان وکاس کمیٹی' تشکیل دی تھی جس میں ہر سیاسی پارٹی سے منسلک سوشل اور سماجی ورکر شریک رہے
قبرستان وکاس کمیٹی کے بینر تلے شہر کے ہر سیاسی لیڈر سے بڑا قبرستان کے جنوبی سمت مشرقی اقبال روڈ پر قبرستان گیٹ سے منشی بابا کی درگاہ تک زیر زمین (انڈر گراؤنڈ) گٹر کی تعمیر کیساتھ ہی قبرستان کی ملکیت والی جگہ پر فٹ پاتھ اور دیوار کی تزئین کاری کیلئے فنڈ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا مقامی کارپوریشن کے پیش رو کمشنر بھالچند گوساوی سے بھی ملاقاتوں کا سلسلہ دراز رکھ کر ان مطالبات کو دہرایا گیا بھالچند گوساوی نے بذات خود قبرستان وکاس کمیٹی کی ایماء پر بڑا قبرستان اور مشرقی اقبال روڈ کا دورہ کیا اور سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ کو ہدایت جاری کی
سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ نے معاون انجینئر کی مدد سے 10،جنوری 2024 کو گوشوارہ تشکیل کیا اور 11،جنوری کو موجودہ کمشنر شری رویندر جادھو کو اپنی رپورٹ پیش کی مہربان کمشنر نے کارپوریشن کی عوامی باڈی کے ختم ہونے کے بعد حکومت مہاراشٹر سے حاصل خصوصی اختیارات کے زمرے میں کئے جانے والے بنیادی تعمیری اور فلاحی کاموں کو کرنے کی غرض سے अल्पसंख्यक बहुल नागरी क्षेत्रात मुलभुत सुविधा योजना کے تحت 5،فروری 2024 کو ٹھراؤ منظور کیا جس کا تخمینہ ایک کروڑ 32،لاکھ 27،ہزار 148،روپیہ ہے اس کثیر بجٹ کا ورک آرڈر جاری ہوکر کام کی شروعات ہوجانا چاہیئے تھی لیکن اب تک یہ کام تعطل کا شکار ہے جس سے محسوس ہوتا ہیکہ مقامی کارپوریشن میں بدعنوانی اور رشوت خوری شباب پر ہونے کی وجہ سے بڑے قبرستان کے اس فلاحی کام میں بھی میونسپل آفیسران 'بسی کی امید' لگائے بیٹھے ہیں
اب جبکہ اسمبلی الیکشن قریب قریب ہے قبرستان وکاس کمیٹی کے ذمہ داروں نے 21، جون بروز جمعہ کو مقامی کارپوریشن کے کمشنر رویندر جادھو سے ایک وفد کی شکل میں ملاقات کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہیکہ بڑا قبرستان سے متصل اراضی پر فٹ پاتھ، انڈر گراؤنڈ گٹر اور دیوار کی تزئین کاری کیلئے اندرون 15،یوم ٹینڈر، ورک آرڈر اور کام کی شروعات ہوجانا چاہیئے بصورت دیگر کارپوریشن کے گیٹ پر بے مدٹ دھرنا آندولن کیا جائیگا اس وفد میں قبرستان وکاس کمیٹی کے سرگرم اراکین خورشید کابل، صابر گوہر، انیس مستری، اشتیاق احمد 42، مولانا علیم فلاحی، عامر ملک، جمال ناصر، اشتیاق قریشی، فرید قریشی، ہلال انور، اسمعیل پلمبر، محمد واٸر مین، کے ایم انصاری، ابراھیم مختار انقلابی، ناظم اختر و دیگر شریک تھے