پاکستان کے لیجنڈری قوال و گلوکار نصرت فتح علی خان کی ’گمشدہ‘ اور ان سنی ریکارڈنگز کی نئی البم 34 سال بعد 20 ستمبر 2024 کو ریلیز کی جائے گی۔
یہ گمشدہ البم جس کا نام ’چین آف لائٹ‘ ہے پیٹر گیبریل کے ریئل ورلڈ ریکارڈز کے ’ٹیپ آرکائیوز‘ میں سے دریافت کی گئی ہے۔ اس البم کے اجراء کو جزوی طور پر برٹش کونسل کی حمایت حاصل ہے۔
ریئل ورلڈ ریکارڈز کے مطابق یہ البم اپریل 1990 میں ریئل ورلڈ سٹوڈیوز میں نصرت فتح علی خان کی مکمل ٹیم کے ساتھ ریکارڈ کی گئی تھی اور اس میں چار قوالیاں شامل ہیں جس میں ایک کو کبھی نہیں سنا گیا۔
ریکارڈ لیبل کی جانب سے جاری کی گئی تفصیل کے مطابق نصرت فتح علی خان کی یہ ریکارڈنگز ریئل ورلڈ سٹوڈیوز کے آرکائیو میں پوشیدہ تھیں جنہیں اس وقت دریافت کیا گیا جب ریکارڈ لیبل 2021 میں اپنے آرکائیو کی شفٹنگ کر رہا تھا۔
ریئل ورلڈ ریکارڈز وہ لیبل ہے جس نے نصرت فتح علی خان کو 1989 میں سائن کیا تھا اور 1990 کی دہائی میں ان کے ساتھ عالمی سطح پر البمز کا ایک سلسلہ جاری کیا تھا۔
پیٹر گیبریل اور ریئل ورلڈ ریکارڈز کے ساتھ نصرت فتح علی خان کا تعلق 1985 کے ’وومیڈ فیسٹیول‘ میں ان کی پرفارمنس کے بعد شروع ہوا، یہ پہلی بار تھا جب نصرت نے مغربی سامعین کی اکثریت کے سامنے پرفارم کیا تھا۔
اس تاریخی تہوار کے بعد ہی نصرت فتح علی خان کو ریئل ورلڈ ریکارڈ لیبل نے سائن کر لیا تھا جس سے ان کی بین الاقوامی پروفائل کو مزید وقعت ملی۔ مغرب میں ان کی آواز یوں پھیلی کہ لوگوں نے کہا کہ ایسی آواز سے ان کے کان پہلی بار آشنا ہوئے ہیں۔
پیٹر گیبریئل سے ملنا، نصرت کے کیرئیر کا ٹرننگ پوائنٹ بن گیا۔ گیبریئل نے نصرت کو فلم ’دی لاسٹ ٹیمپٹیشن آف کرائسٹ ‘ میں صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا تو انھوں نے اپنے کام کے ساتھ وہ انصاف کیا کہ ان کی شہرت کو پر لگ گئے۔ فلم کے خاص سین کے لیے نصرت نے راگ درباری میں جو الاپ کیا وہ ڈائریکٹر کی ڈیمانڈ کے عین مطابق تھا وگرنہ اس سے پہلے کتنے ہی گلوکار، اس کے مطلوبہ معیارتک پہنچنے میں ناکام رہے تھے۔
اس کامیابی کے بعد 1990 کی دہائی میں بالی وڈ میں ان کے نام کا ڈنکا بجا۔ ممتاز شاعر جاوید اختر کے ساتھ مل کر انھوں نے ’سنگم ‘ کے نام سے البم ریلیز کیا جس کے گانے ’آفریں آفریں‘کو بڑی شہرت ملی ۔ان کے قدر دانوں میں میں اے آر رحمٰن بھی شامل ہیں جنھوں نے اپنے گانے ’ترے بنا‘ کے ذریعے انھیں خراج تحسین پیش کیا۔