نئی دہلی : کانگریس نے اتوار کو کہا کہ پارلیمنٹ کو 50 فیصد کی حد سے زیادہ ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے ایک قانون پاس کرنا چاہئے۔ کانگریس کے اس بیان سے ایک دن پہلے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی اتحادی جماعت جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے بہار میں ریزرویشن میں اضافے کو آئین کے نویں شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ہفتہ کو یہاں جے ڈی (یو) کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں پارٹی نے پٹنہ ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ہائی کورٹ نے شیڈول کاسٹ (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے ریزرویشن کو 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کرنے کے بہار حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا تھا۔
میٹنگ میں منظور کی گئی ایک سیاسی قرارداد میں، جے ڈی یو نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ ریاست کے قانون کو آئین کے 9ویں شیڈول کے تحت رکھے تاکہ اس کے عدالتی جائزے کو خارج کیا جا سکے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران اپوزیشن پارٹیاں کہتی رہی ہیں کہ ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی کیلئے ریزرویشن سے متعلق سبھی ریاستی قوانین کو نویں شیڈیول میں شامل کیا جانا چاہئے ۔ رمیش نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ جے ڈی یو نے 29 جون کو پٹنہ میں یہی مطالبہ کیا ہے۔ لیکن ریاست اور مرکز دونوں میں اس کی اتحادی بی جے پی اس معاملے پر مکمل طور پر خاموش ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ حالانکہ ریزرویشن قوانین کو 50 فیصد کی حد سے باہر نویں شیڈول میں لانا بھی کوئی حل نہیں ہے، کیونکہ سپریم کورٹ کے 2007 کے فیصلے کے مطابق ایسے قوانین بھی عدالتی نظرثانی کے تابع ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے آئینی ترمیمی قانون کی ضرورت ہے۔