ریزرو بینک آف انڈیا نے لگاتار آٹھویں بار ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جس کا مقصد مہنگائی کو پائیدار سطح یعنی چار فیصد تک لانا اور عالمی بازارمیں غیر یقینی صورتحال کے درمیان اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی تین روزہ میٹنگ میں کئے گئے فیصلے کے بارے میں بتایا جو بدھ کو شروع ہوئی تھی۔ شکتی کانت داس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی MPC ممبران نے خوردہ مہنگائی کو ہدف جو حاصل کرنے کے لئے اپنے فیصلے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھنے کا مطلب ہے کہ مکان، گاڑی سمیت مختلف قرضوں پر ماہانہ قسط (EMI) میں تبدیلی کا امکان کم ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے آخری بار فروری 2023 میں ریپو ریٹ میں اضافہ کیا تھا۔ اس اضافے کے بعد ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد کر دیا گیاتھا۔ اس کے بعد ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی مسلسل 8 بار میٹنگ ہوئی ہے۔یاد رہے کہ بینک قرض کی شرح سود کا فیصلہ ریپو ریٹ کی بنیاد پر کرتے ہیں۔
شکتی کانت داس نے کہا کہ آر بی آئی کا اندازہ ہے کہ مالی سال 2025 کے لیے حقیقی جی ڈی پی 7.2 فیصد ہو سکتی ہے۔ جی ڈی پی پہلی سہ ماہی میں 7.3 فیصد، دوسری میں 7.2 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 7.3 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 7.2 فیصد بڑھ سکتی ہے۔
افراط زر کی شرح گزشتہ MPC کی طرح 4.5 فیصد پر برقرار رہ سکتی ہے
مالی سال کے لیے خوردہ افراط زر کا تخمینہ برقرار رکھا گیا ہے۔ RBI نے مالی سال 2025 کے لیے CPI افراط زر 4.5فیصد ہونے کا اندازہ لگایا ہے۔ آر بی آئی کا اندازہ ہے کہ مہنگائی پہلی سہ ماہی میں 4.9 فیصد، دوسری میں 3.8 فیصد، تیسری میں 4.6 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.5 فیصد رہ سکتی ہے۔
ایم پی سی کے 6 میں سے 4 ممبران نے تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
MPC کے کل چھ ممبر ہیں۔ ان 6 ارکان میں سے 4 نے ریپو ریٹ میں تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ شکتی کانت داس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی MPC ممبران نے خوردہ مہنگائی کو ہد حاصل کرنے کے لئے اپنے فیصلے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔