18ویں لوک سبھا کے لیے منتخب اراکین کی حلف برداری پیر سے جاری ہے۔ ایوان کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب ایک۔ ایک کر کے تمام اراکین کو ایوان کی رکنیت کا حلف دلارہے ہیں۔ پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لینے والے پہلے شخص تھے۔
اب تک 350 سے زائد ارکان اسمبلی حلف اٹھا چکے ہیں۔ اس دوران منگل کو کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر وحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی کی حلف برداری کے دوران لوک سبھا میں ہنگامہ ہوا۔ حلف لینے کے بعد اسد الدین اویسی نے ایسے نعرے لگائے جس کی وجہ سے کئی اراکین نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
اسدالدین اویسی نےاردو زبان میں لیا حلف
اویسی نے اردوزبان میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لیا، جب بنچ سے ان کا نام پکارا گیا تو ایوان میں بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے گئے، اس کے ساتھ ہی کچھ اراکین پارلیمنٹ نے جئے شری رام کے نعرے بھی لگائے۔ جب اویسی حلف لینے کے لیے ڈائس پر پہنچے تو سب سے پہلے انہوں نے جئے بھیم کا نعرہ لگایا۔ اس کے بعد انہوں نے اردو میں حلف لیا۔ اس کے بعد دوبارہ جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین کا نعرہ لگایاپھر تکبیر اللہ اکبر پڑھا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے منگل کو پارلیمنٹ میں حلف لیا۔ حلف لینے کے بعد تقریباً 3:11بجے اویسی نے ‘جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین…’ کے نعرے لگائے۔ ایم پی شوبھا کرندلاجے نے اس پر سوال اٹھایا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ میں موجود دیگر ارکان نے بھی جئے فلسطین کہنے پر اعتراض کیا۔ تنازع کو بڑھتا دیکھ کر بینچ پر بیٹھے رادھا موہن سنگھ نے اسے ریکارڈ سے ہٹانے کا حکم دیا۔
اویسی پانچویں بار الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچے
اسدالدین اویسی نے حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے مسلسل پانچویں بار کامیابی حاصل کی ہے۔ اس بار اسد الدین اویسی کو کل 6,61,981 ووٹ ملے اور انہوں نے بی جے پی کی مادھوی لتا کو 3,38087 ووٹوں سے شکست دی۔ اس سے پہلے 2019 کے انتخابات میں، اسدالدین اویسی نے 58.95فیصد کے کل ووٹ شیئر کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔