اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے اہلکاروں کی جانب سے مغربی کنارے کے شہر جنین میں ایک چھاپے کے دوران ایک زخمی فلسطینی شخص کو اپنی گاڑی کے سامنے باندھ کر پروٹوکول کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے اس واقعے کی تصدیق اس وقت کی جب اس کی فلم بندی کی گئی اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا گیا تھا۔
آئی ڈی ایف کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چھاپے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں یہ مشتبہ شخص زخمی ہوا تھا۔
زخمی شخص کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جب انھوں نے ایمبولینس مانگی تو فوجی اہلکار انھیں اپنی جیپ کے بونٹ پر باندھ کر ساتھ لے گئے۔
اس زخمی شخص کو علاج کے لیے ہلال احمر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔
عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک مقامی شخص ہے جن کا نام مجاہد اعظمی ہے۔
آئی ڈی ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وادی برقن کے علاقے میں مطلوب مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں نے آئی ڈی ایف کے جوانوں پر فائرنگ کی جس کا جواب انھوں نے دیا۔
اس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک مشتبہ شخص زخمی ہوا اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ احکامات اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشتبہ شخص کو فورسز نے گاڑی کے اوپر باندھا۔
انھوں نے کہا کہ ’واقعے کی ویڈیو میں فورسز کا طرز عمل آئی ڈی ایف کی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کے مطابق اس سے نمٹا جائے گا۔‘
غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز کے بعد سے مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے جو سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے مہلک حملے کے بعد شروع ہوا تھا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارے میں تنازعات سے متعلق واقعات میں کم از کم 480 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں مسلح گروہوں کے ارکان، حملہ آور اور عام شہری شامل ہیں۔