انڈین وزیراعظم نریندر مودی پارلیمان میں سادہ اکثریت کھونے کے بعد حکومت سازی کے لیے آج بدھ کو اپنے اتحادیوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عام انتخابات میں نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی لوک سبھا میں 240 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ 543 ارکان پر مشتمل ایوان میں سادہ اکثریت کے لیے 272 نشستیں درکار ہیں۔
گزشتہ روز منگل کو سرکاری نتائج کا اعلان کیا گیا تھا جو تجزیہ کاروں اور سرمایہ کاروں کی توقعات کے برعکس رہے۔
عام انتخابات میں سادہ اکثریت نہ ملنے پر نریندر مودی کو علاقائی جماعتوں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے جن کی وفاداریاں گزشتہ برسوں میں بدلتی رہی ہیں۔
بی جے پی کے زیر قیادت قومی جمہوری الائنس نے 293 نشستیں جیتی ہیں جو حکومت بنانے کے لیے درکار 272 کی تعداد سے 20 زیادہ ہیں۔
نریندر مودی کو اپنے حلقے وارانسی میں بھی توقع کے مطابق ووٹ نہیں پڑے۔ مودی صرف ایک لاکھ 50 ہزار کے فرق سے جیت سکے ہیں جبکہ 2019 میں وہ اپنے مخالف امیدوار سے 5 لاکھ سے زیادہ ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کے زیر قیادت ’انڈیا اتحاد‘ 230 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوا جو توقعات سے زیادہ ہیں۔
کانگریس نے حیران کن طور پر 90 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ 2019 میں 52 نشستیں جیتی تھیں۔
انڈیا اتحاد کے ارکان نے بھی آج بدھ کو دہلی میں ملاقات کرنی ہے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے حکومت بنانے کے امکانات انتہائی کم نظر آتے ہیں۔ بی جے پی کے دو اہم اتحادیوں نے نریندر مودی کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات سے پہلے کا اتحاد برقرار ہے۔
منگل کی شام کو پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں کارکنوں سے خطاب میں نریندر مودی نے وعدہ کیا کہ اپنے تیسرے دور میں وہ زیادہ محنت سے کام کریں گے۔