صحت مند اور تندرست رہنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنے طرز زندگی کو سمجھا جائے اور اگر زیادہ وقت بیٹھ کر گزار دیتے ہیں تو سب سے پہلے اس کو درست کریں۔
انڈین این ڈی ٹی وی پر شائع مضمون میں چند ایسی علامات کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا اگر آپ کو سامنا ہے تو طرزِ زندگی کو مزید متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔
مسلسل تھکاوٹ
اگر آپ مناسب نیند کے باوجود دن بھر تھکاوٹ اور سستی محسوس کرتے ہیں تو اپنے روزمرہ کے معمولات میں مختصر جسمانی سرگرمی، جیسے چہل قدمی یا سٹریچنگ کو ضرور شامل کریں۔ کوشش کریں کہ ایک ہفتے میں زیادہ سے زیادہ دن کم از کم 30 منٹ کی ورزش ضرور کریں۔
وزن میں اضافہ
وزن میں نمایاں اضافہ یا جسمانی ساخت میں تبدیلی کی صورت میں باقاعدہ ورزش کریں اور کارڈئیو اور سٹریتھ ٹریننگ کو بھی اس کا حصہ بنائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے وزن کو متوازن غذا کے ساتھ کم کریں۔
پٹھوں میں کھچاؤ اور جوڑوں کا درد
صبح اٹھنے یا پھر زیادہ دیر بیٹھے رہنے کے بعد اگر پٹھوں میں کھچاؤ محسوس کرتے ہیں تو روزانہ ایسی ورزش کریں جس میں سٹریچنگ بھی شامل ہو۔ ویسے تو پٹھوں کی لچک برقرار رکھنے کے لیے یوگا یا پیلاٹیس بہترین ورزش سمجھی جاتی ہے۔
بیٹھنے کی پوزیشن
اگر آپ جھک کر چلتے یا بیٹھتے ہیں، اپنے کندھوں کو سیدھا رکھنے کے بجائے جھکا کر رکھتے ہیں تو پھر ایسی ورزش کریں جو آپ کی کمر کے پٹھوں کو مضبوط کرے۔ اور اپنے کام کی جگہ پر بھی مسلسل بیٹھے رہنے کے بجائے ہر تھوڑی دیر بعد کھڑے ہوں اور سٹریچنگ کریں۔
موڈ میں تبدیلی اور دماغی صحت کے مسائل
بے چینی، ڈپریشن، یا چڑچڑاپن میں اضافہ محسوس کر رہے ہیں تو ایسے میں جسمانی سرگرمی موڈ کو بہتر کر سکتی ہے۔ کوشش کریں کہ روزانہ ورزش کریں جیسے چہل قدمی، جاگ، گروپ فٹنس کلاس جو دماغی صحت کو بھی بہتر کرتی ہے۔
اکثر بیمار پڑ جانا
نزلہ زکام اور دیگر انفیکشنز کا اگر اکثر سامنا رہتا ہے تو یاد رکھیں کہ جسمانی سرگرمی مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے۔ اپنے جسم کے مدافعتی نظام کو بہتر کرنے کے لیے باقاعدہ ورزش کریں۔
خراب نیند
نیند آنے میں دشواری یا سوتے رہنا اور یا پھر جاگ کر بھی تر و تازہ محسوس نہ کرنے کی شکایت ہے تو ایسے میں باقاعدہ جسمانی سرگرمی نیند کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہے۔ تاہم سونے کے وقت سے کچھ دیر پہلے سخت ورزش سے پرہیز کریں بلکہ اس کے بجائے ہلکی واک کرنا زیادہ بہتر ہے۔