کیرالہ اسمبلی نے پیر کو متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں مرکز پر زور دیا گیا کہ وہ سرکاری طور پر ریاست کا نام تبدیل کر کے ‘کیرالم’ کر دے۔ اسمبلی نے دوسری بار قرارداد منظور کی۔ مرکزی وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے پہلے اس تجویز کا جائزہ لیا تھا اور کچھ تکنیکی تبدیلیوں کا مشورہ دیا تھا۔
وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے تجویز پیش کی۔ انہوں نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ ملک کے آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل تمام زبانوں میں جنوبی ریاست کا نام کیرالہ سے بدل کر ’ ‘کیرالم’’ کر دیا جائے۔ قرارداد پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے کہا کہ ریاست کو ملیالم میں ’ ‘کیرالم’’ کہا جاتا ہے اور ملیالم بولنے والی برادریوں کے لیے ایک متحد کیرالا بنانے کا مطالبہ قومی آزادی کی جدوجہد کے وقت سے ہی زوردار طریقے سے اٹھایا جاتا رہا ہے۔ لیکن ہماری ریاست کا نام آئین کے پہلے شیڈول میں کیرالہ لکھا گیا ہے۔ یہ اسمبلی ،آئین کے آرٹیکل 3 کے تحت مرکز سے اس کا نام تبدیل کر کے ‘کیرالم’ کرنے کی درخواست کرتی ہے۔ یہ اسمبلی درخواست کرتی ہے کہ آئین کے آٹھویں شیڈول میں مذکور تمام زبانوں میں اس کا نام تبدیل کر کےُ کر دیا جائے۔
یہ دوسرا موقع تھا جب کیرالا اسمبلی نے ریاست کے نام میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے قرارداد منظور کی تھی۔ اسمبلی سکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق، ایوان نے متفقہ طور پر گزشتہ سال اگست میں اسی طرح کی قرارداد منظور کی تھی اور اسے مرکز کو روانہ کیا تھا۔ لیکن مرکزی وزارت داخلہ نے اس میں کچھ تکنیکی تبدیلیوں کا مشورہ دیا تھا۔
وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے یہ بھی کہا کہ پہلے کی تجویز میں کچھ تبدیلیوں کی ضرورت تھی۔ اس تجویز کو حکمراں ایل ڈی ایف اور اپوزیشن کانگریس کی قیادت والی یو ڈی ایف دونوں کے ارکان نے قبول کر لیا۔
یو ڈی ایف کے ایم ایل اے این شمس الدین نے تجویز میں کچھ تبدیلیاں تجویز کیں، جنہیں حکومت نے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد اسمبلی کے اسپیکر اے این شمشیر نے اسے متفقہ طور پر منظور ہونے کا اعلان کیا۔