بروز منگل 25 جون 2024ء 15 ذی الحج 1445ھ کو *یومِ شھادت سیدنا عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ عنہ* کی مناسبت سے *مسجد اہلسنت انوارِ صوفیہ (نیا اسلام پورہ) میں واقع مدرسہ اہلسنت انوارِ صوفیہ* کی جانب سے بعد نمازِ مغرب فوراً ایک مختصراً *محفل بنام یادِ عثمانِ غنی و عرسِ اشرف الفقهاء* منعقد کی گئی ۔ جس میں اساتذہ ، طلبہ اور مصلیانِ کرام نے قرآن خوانی کی ۔ مدرسہ ھٰذا کے مدرس حاجی حافظ مدثر حسین رضوی صاحب نے امام اہلسنت اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ کے حمدیہ و نعتیہ کلام کے چند اشعار پیش کیے پھر سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شان میں منقبت کے چند اشعار گنگنا کر سامعین پر کیف و سُرور کا سماں باندھ دیا ۔ بعدہٗ مدرسہ اہلسنت انوارِ صوفیہ کے فعال و قابل استاذ حضرت مولانا حافظ شاہد رضا سعدی صاحب نے خلیفۂ سوم سیدنا عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی سوانح کے اُن خشک ہوتے اہم ترین ابواب پر ناصحانہ و حاصل سیر گفتگو فرمائی کہ واقعی سامعین اس سے قبل حضرت عثمان ابنِ عفان کی سیرت کے ان پہلوؤں سے ناآشنا تھے ۔ پھر خلیفۂ حضور مفتیِ اعظم ھند ، مفتیِ اعظم مہاراشٹر حضور اشرف الفقهاء حضرت مفتی محمد مجیب اشرف علیہ الرحمۃ کی خدماتِ جلیلہ کا بیان کرکے حضرت کی بارگاہ میں خراج عقیدت و محبت پیش کیا ۔ *مولانا موصوف نے اختتامی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصحابِ امت اور اولیاءِ امت رُشد و ھدایت کے چراغ ہیں ۔ ان کی اطاعت و فرمانبرداری میں زندگی بسر کرنے میں ہی کامیابی ہے اور ان کا راستہ ہی فلاح و ظفر کا راستہ ہے ۔* سلام اور دعا کے بعد تبرکات کی تقسیم کے ساتھ محفل برخاست کی گئی ۔ امام مسجد ھٰذا و صدرالمدرس مدرسہ ھٰذا حافظ عمیر اشرف نے نظامت کے فرائض انجام دیے ۔ مدرسینِ مدرسہ حافظ تجمل حسین رضوی صاحب اور حافظ محمد رضا اشرفی صاحب انتظامی امور پر معمور رہے ۔ اس تقریب میں مسجد و مدرسہ ھٰذا کے ٹرسٹ حاجی ریاض احمد اشرفی صاحب جبکہ مصلیانِ کرام میں حاجی اقبال سردار، قاسم چاچا، صوفی شکیل صاحب ، کلیم احمد (ج. ید کرانہ) اور دیگر مصلیانِ کرام خصوصی طور پر شریک رہے ۔
*المرسلہ : شعبۂ نشر و اشاعت مدرسہ اہلسنت انوارِ صوفیہ (نیا اسلام پورہ)*