دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایک ہی دن میں دو جھٹکے لگے ہیں۔ پہلے دہلی ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کی طرف سے دی گئی ضمانت پر روک لگا دی۔ پھر اب سی بی آئی نے ان پر گرفتاری کی تلوار لٹکادی ہے۔ دراصل ، پیر کو سی بی آئی نے ایکسائز پالیسی سے متعلق ایک معاملے میں ان سے پوچھ گچھ کی اور ان کا بیان ریکارڈ کیا۔
اب انہیں عدالت میں پیش کرنے کے لیے ریمانڈ کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ اس کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ اروند کیجریوال کو سی بی آئی کی جانب سے گرفتار کیا جا سکتا ہے کیونکہ انہیں حراست میں لے کر پوچھ گچھ کے لیےکیجریوال کو گرفتار کرنا ضروری ہو گا۔ تاہم بعض ٹی وی میڈیا پر ان کی گرفتاری کی خبریں بھی چل رہی ہیں۔ لیکن ابھی تک سی بی آئی نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ AAP کے راجیہ سبھا ممبران پہلے ہی ان کی گرفتاری کے بارے میں خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی کیجریوال کو گرفتار کرنے جا رہی ہے۔ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت کیجریوال کے خلاف ایک بڑی سازش رچ رہی ہے۔ حکومت اروند کیجریوال کو سی بی آئی کے ذریعے فرضی کیس میں گرفتار کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
کیجریوال کو 20 جون کو ضمانت ملی تھی۔
یاد رہے کہ20جون کو ٹرائل کورٹ نے کیجریوال کو ضمانت دی تھی۔ 21 جون کو ای ڈی نے چیف منسٹر کو دی گئی ضمانت کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ وہیں مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے غیر قانونی حکم کو روکنے کے لیے ایک فوری درخواست دائر کی۔جسٹس جین جو گزشتہ ہفتے چھٹی پر تھے، جمعہ کو ای ڈی کی درخواست پر سماعت کی۔
ہائی کورٹ نے حکم امتناعی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے حکم دیا کہ حکم سنائے جانے تک متنازعہ حکم پر امتناعی احکامات برقرار رکھا جائے گا۔ اس کے بعد کیجریوال نے ہائی کورٹ کی طرف سے دیے گئے عبوری روک کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ کیس کی سماعت کل جسٹس منوج مشرا کی سربراہی والی تعطیلاتی بنچ نے کی، جس نے سماعت 24 جون تک ملتوی کر دی۔