بھیلواڑہ شہر کے بھیم گنج علاقے کے ایم جی پارک میں کرکٹ کھیلنے اور برانچ چلانے پر دو فریقین کے درمیان معمولی جھگڑے کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔ لڑائی میں سنگھ کے دو کارکنوں کے زخمی ہونے کی خبر کے بعد ماحول کشیدہ ہوگیاہے۔۔ ہندو تنظیموں کے کارکنوں کی بڑی تعداد پہلے پارک اور پھر تھانے کے باہر پہنچ گئی اور سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔اے ایس پی ومل سنگھ نے بتایا کہ ایم جی پارک میں کرکٹ کھیلتے ہوئے سنگھ کے کارکنوں اور مسلم کمیونٹی کے بچوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ جھگڑے کے دوران ہونے والی لڑائی میں دو رضاکار پارتھ اور سومناتھ زخمی ہوگئے۔ ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے تھانے کا گھیراؤ کیا اور اس معاملہ میں ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کر دیا۔
اس دوران جب مسلم فریق کے لوگ بھی اپنی رپورٹ درج کرانے تھانے پہنچے تو دونوں فریقین کے درمیان لفظی جھڑپ ہوگئی، جس کے بعد ایک بار تصادم جیسی صورتحال پیدا ہوئی تو پولیس نے درمیان میں آکر حالات کو قابو میں کرلیا۔ رات گئے تک دونوں طرف سے مذہبی نعرے بازی کا سلسلہ جاری رہا۔
دونوں فریقین ایک دوسرے کے خلاف کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ کرتے رہے۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی شہر کے ایم ایل اے اشوک کوٹھاری موقع پر پہنچے اور پولیس اور انتظامیہ کے عہدیداروں سے بات کر کے معاملہ کو ختم کیا۔
وہیں دوسری جانب مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون شگفتہ بانو کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں انہوں نے سنگھ کے کارکنوں پر اپنے بھتیجے امان پرکی پٹائی کر نے کا الزام لگایا ہے۔اتناہی نہیں شگفتہ کاکہناہے کہ جب کو امان کو بچانے کی کوشش کررہی تو ان کے ساتھ فحش حرکات کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
ان کے ویڈیو میں شگفتہ نے پولیس پر رپورٹ درج نہ کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔ تاہم، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد، پولیس کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے کہ اس سلسلہ میں قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
وہیں آر ایس ایس سے وابستہ وجے سونی نےدعویٰ کیاہے کہ یہاں کئی سالوں سے شاخہ قائم کی جارہی ہے، ماضی میں بھی یہاں پر اکثر حملے ہوتے رہے ہیں، جب رضاکاروں نے اتوار کی شام تقریباً ڈیڑھ بجے شاخہ کا اہتمام کیاتو ایک مخصوص برادری کے درجنوں نوجوان ہاتھوں میں کرکٹ کے بلے اور اسٹمپ لے کر پہنچے اور حملہ کر دیا۔
فی الحال پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیاہے اور باقی ملزمین کو جلد گرفتار کرنے کی بات کررہی ہے۔ وہیں ہندو تنظیموں کے رہنماؤں نے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے۔ ہندو تنظیموں کا کہناہےکہ 24 گھنٹوں میں ملزمین کی گرفتاری نہیں کی گئی تو بھیلواڑہ شہر بند کی کال دی جائیگی۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس نے حساس علاقوں میں چوکسی بڑھا دی ہے اور اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔