نئی دہلی :18ویں لوک سبھا کے پہلے سیشن کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو ایوان کو اپنی حکومت کی تمام اسکیموں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی مفت راشن اسکیم، ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کے عزائم، شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی جیسی اسکیموں کے بارے میں ایوان کو واقف کروایا۔
اس دوران ایوان کے اندر اپوزیشن کے ارکان صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کی تقریر کے دوران انہیں روکنے کی کوشش کرتے رہیں۔ وہ تعلیم کے میدان میں مرکزی حکومت کی طرف سے کئے گئے کام کے بارے میں بتا رہی تھیں۔ اسی وقت، اپوزیشن نے مبینہ NEET UG پیپر لیک کو لے کرنعرہ بازی شروع کردی تھی۔ پھر صدر جمہوریہ ہند نے بھی چند لمحوں کے لیے اپنی تقریر روک دی اور کہا، سنئے… سنئے۔ پھر انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت ایسی کسی بے ضابطگی کو قبول نہیں کرے گی۔ کسی بھی امتحان میں شفافیت ضروری ہے۔ اگر کوئی قصوروار پایا گیا تو اسے کسی قیمت پر نہیں بخشا جائے گا۔
صدرجمہوریہ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت بعض امتحانات میں پیپر لیک ہونے کے حالیہ واقعات کی تحقیقات اور مجرموں کو سخت ترین سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے آپ نے دیکھا ہوگا کہ کئی ریاستوں میں پیپر لیک ہونے کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔
ایسے میں پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر ملک بھر میں ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پارلیمنٹ نے امتحانات میں بے ضابطگیوں کے خلاف سخت قانون بھی بنایا ہے۔ ان کی حکومت امتحانات سے متعلق اداروں اور ان کے کام کرنے کے طریقے، امتحانی عمل کو ، سب کچھ بہتر بنانے کے لیے بہت کام کر رہی ہے۔