نئی دہلی : دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اس وقت دہلی شراب پالیسی میں مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے متعلق کیس میں نچلی عدالت انہیں ضمانت دے چکی ہے۔ تاہم ہائی کورٹ نے ضمانت پر عبوری روک لگا دی تھی جس پر سماعت ہونی ابھی باقی ہے۔ دہلی کے تقریباً 150 وکلاء نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں کیجریوال معاملے میں ہائی کورٹ کے رویہ پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
خط میں دہلی ہائی کورٹ اور نچلی عدالتوں میں پریکٹس کرنے والے تقریباً 150 وکلاء نے سی جے آئی کو بتایا کہ اروند کیجریوال کی ضمانت پر ہائی کورٹ کی طرف سے لگائے گئے اسٹے کو جان بوجھ کر طول دیا جا رہا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جج کیجریوال کی درخواست ضمانت پر فیصلہ میں تاخیر کر رہے ہیں اور لمبی لمبی تاریخیں دے رہے ہیں۔ وزیراعلی کیجریوال کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ انتخابات کے دوران انہیں کچھ عرصہ جیل سے باہر آنے کا موقع ضرور ملا۔ تاہم فی الحال وہ دوبارہ جیل میں ہیں۔
وکلاء کے ذریعہ لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سدھیر جین کو کیجریوال کی ضمانت کے خلاف ای ڈی کی درخواست پر سماعت نہیں کرنی چاہئے تھی کیونکہ جسٹس سدھیر جین کے بھائی انوراگ جین ای ڈی کے وکیل ہیں۔
بتا دیں کہ 20 جون کو وزیراعلی کیجریوال کو راؤز ایونیو کورٹ نے ضمانت دیدی تھی۔ کچھ دنوں بعد سی بی آئی نے انہیں اس کیس سے متعلق بدعنوانی کے ایک معاملے میں گرفتار کر لیا تھا۔